Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 مکہ میں سب سے زیادہ رضاکار

سعودی عرب میں رضاکاروں کی زمرہ بندی بھی کی جارہی ہے۔ فوٹوعرب نیوز
سعودی عرب میں رضاکارانہ عمل کی حوصلہ افزائی سرکاری اور عوامی ہر سطح پر کی جارہی ہے۔ پاکستانی سفارتخانہ اور انڈین ایمبیسی بھی رضاکارانہ عمل کو منظم کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ دیگر ممالک کے سفارتخانے اور قونصل خانے بھی اس مہم میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔

رضاکاروں کی تعداد کے لحاظ سے مکہ مکرمہ اول، مدینہ منورہ دوسرے نمبر پر ہے۔ فوٹو ٹویٹر

العربیہ نیٹ کے مطابق گزشتہ برس سعودی عرب میں سب سے زیادہ رضاکار مکہ میں ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
سعودی وژن 2030 نے 2019 کے لیے رضاکاروں کا ہدف ایک لاکھ 20 ہزار مقرر کیا تھا۔ رضاکاروں کی تعداد ہدف سے کہیں زیادہ رہی۔ ان کی تعداد ایک لاکھ 92 ہزار 448 تک پہنچ گئی۔
 نائب وزیر محنت و سماجی بہبود ماجد الغانمی نے کہا ’جو ہدف مقرر کیا گیا تھا اس سے کہیں زیادہ رضاکار میدان میں آئے ہیں۔‘

سعودی رضاکاروں کا تناسب 91 فیصد ہے۔ فوٹو العربیہ نیٹ

سعودی عرب میں رضاکاروں کی زمرہ بندی بھی کی جارہی ہے۔67 فیصد رضاکاروں کا تعلق عمومی خدمات سے ہے جبکہ 21 فیصد کا تعلق مختلف مہارتوں میں رضاکارانہ خدمات پیش کرنے والوں سے ہے اور بارہ فیصد کا تعلق پیشہ ورانہ رضاکاروں سے ہے۔ 
رضا کاروں نے مجموعی طور پر 18.735.625گھنٹے اس مقصد کے لیے وقف کیے۔ سعودی رضاکاروں کا تناسب 91 فیصد رہا۔
الغانمی نے بتایا ’رضاکاروں کی تعداد کے لحاظ سے مکہ مکرمہ اول نمبر پر رہا۔ مدینہ منورہ دوسرے اور ریاض تیسرے نمبر پر آیا۔‘
مزید پڑھیں
97 فیصد رضاکاروں کاکہنا ہے کہ اس عمل کی بدولت ہماری زندگی میں خوشگوار تبدیلیاں آئی ہیں۔
یاد رہے کہ حج سیزن میں پاکستان اور انڈیا کے تارکین وطن حج پر آنے والوں کو مختلف خدمات رضاکارانہ طور پر پیش کرتے ہیں۔
علاوہ ازیں مکہ، منیٰ، مزدلفہ، عرفات اور مدینہ میں بھی زائرین کو ممکنہ خدمات فراہم کرکے خوشی محسوس کرتے ہیں۔ یہ کام سفارتخانوں کے توسط سے انجام دیا جاتا ہے۔ 
سعودی عرب کا محکمہ شہری دفاع، مسجد الحرام اور مسجد نبوی کی انتظامیہ، وزارت اسلامی امور و دعوت و رہنمائی اور وزارت حج بھی برصغیر کے رضاکاروں کو حج و عمرے پر آنے والوں کی خدمت کا موقع دیتی ہیں۔
 
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: