Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جانور جو موسموں کی آمد کا پتا دیتے ہیں

کیلیفورنیا میں کچھووں اور گلہریوں سے موسم کی آمد کا اندازہ لگایا جاتا ہے (فوٹو: لیونگ ڈیزرٹ)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے بعض علاقوں میں سرکنڈوں پر اُگنے والی کونپلوں سے اندازہ لگایا جاتا ہے کہ موسم سرما آنے والا ہے۔
اسی طرح دنیا کے مختلف ممالک میں موسم کے حوالے سے مختلف روایات ہیں۔
امریکی ریاست کیلیفورنیا میں کچھوں اور گلہریوں کی حرکات و سکنات سے موسم بہار اور موسم گرما کی آمد کے بارے میں اندازے لگائے جاتے ہیں۔
امریکی نیوز چینل فوکس نیوز کے مطابق کیلیفورنیا میں لوگ ہر سال دو فروری کو گلہریوں کے اپنے بلوں میں سے نکلنے کا انتظار کرتے ہیں جو موسم سرما میں زیر زمین چلی جاتی ہیں۔
مقامی روایت کے مطابق گلہری کے سائے اور اس کی کچھ مخصوص حرکتوں سے موسم بہار کی آمد کے بارے میں پیش گوئی کی جاتی ہے۔
مقامی لوگوں نے دو فروری کے دن کو ’گلہریوں کا دن‘ قرار دیا ہے۔
کیلیفورنیا میں صرف گلہریوں ہی سے نہیں بلکہ دیگر جانوروں سے بھی موسم کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔ جیسے موسم گرما کا پتا چلانے کے لیے موجیو میکسائن نامی کچھوے کے پانی سے نکلنے کا انتظار کیا جاتا ہے۔

کچھوے زیادہ تر اس وقت باہر آتے ہیں جب موسم کافی گرم ہو چکا ہوتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

کیلیفورنیا میں لوگ ’لیونگ ڈیزرٹ زو‘ اور ’پام ڈیزرٹ‘ کے باغات میں اس کچھوے کے باہر نکلنے کا انتظار کرتے ہیں۔
تاہم گلہریوں کی طرح کچھوں کے انتظار میں زیادہ شدت نہیں ہوتی کیونکہ کچھوے زیادہ تر اس وقت باہر آتے ہیں جب موسم کافی گرم ہو چکا ہوتا ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گذشتہ برس گلہریوں کی مدد سے موسم کی پشین گوئی کرنے کے چانسز صرف 39 فیصد رہے۔

شیئر: