Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیاحت میں سعودی سرمایہ کاری، ’صوبے منصوبے بتائیں‘

پاکستان کو 2020 کے لیے سیاحوں کی سب سے پسندیدہ منزل بھی قرار دیا جا چکا ہے (فوٹو:روئٹرز)
پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن نے صوبوں سے سیاحت کے شعبے میں سعودی سرمایہ کاری کے لیے تیار منصوبوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔
پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں سعودی عرب کی جانب سے سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کیے جانے کے بعد پی ٹی ڈی سی نے صوبائی حکومتوں سے کہا ہے کہ سعودی وفد کے دورے سے قبل ایسے منصوبوں کی فہرست فراہم کر دی جائے جن پر سعودی سرمایہ کاروں کو سرمایہ لگانے کے لیے قائل کیا جا سکے۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے مینجنگ ڈائریکٹر پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی) انتخاب عالم نے بتایا کہ ’سفارتی سطح پر سعودی وفد کے دورہ پاکستان کے حوالے سے رابطے جاری ہیں اور جلد ہی سعودی وفد پاکستان آئے گا۔ سعودی حکومت کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقعوں کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع ہیں۔ یہ تو سعودی سرمایہ کاروں کے ساتھ بات چیت سے ہی طے ہوگا کہ وہ کس شعبے میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔‘
انھوں نے بتایا کہ ’ہم چاہتے ہیں سعودی عرب ہوٹل انڈسٹری، ٹورسٹ ریزارٹ میں مکمل پیکیج کے ساتھ سرمایہ کرے۔ چیئر لفٹ اور کیبل کار منصوبوں میں میں سرمایہ کاری کرے اور اس وقت موجود سہولیات کو بہتر کرنے میں مدد دے۔‘
 انتخاب عالم نے مزید بتایا کہ ’ہم نے صوبوں سے کہا ہے کہ وہ ’ریڈی ٹو گو‘ منصوبوں کے بارے میں آگاہی دیں تاکہ یہ منصوبے سرمایہ کاری بورڈ کے سامنے رکھیں اور سعودی حکومت سے بھی بات چیت کریں۔ اگر ان کو بنیادی آئیڈیا پسند آئے گا تو باقی تفصیلات طے کرنا مشکل نہیں ہوگا۔‘
پاکستان کے چاروں صوبے بشمول کشمیر اور گلگت بلتستان سیاحت کے حوالے سے منفرد مقام رکھتے ہیں۔
پنجاب کے سیکرٹری ٹورزم تنویر جبار نے اردو نیوزکو بتایا کہ ’خوشاب میں سون ویلی، چکوال، کوٹلی ستیاں، چولستان اور فورٹ منرو میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں۔‘
 

پاکستان کے چاروں صوبے بشمول کشمیر و گلگت بلتستان سیاحت کے حوالے سے منفرد مقام رکھتے ہیں (فوٹو:اے ایف پی)

انھوں نے کہا کہ ’کوٹلی ستیاں میں نئی ٹورسٹ سائٹ تیار کرنے کے حوالے فزیبلٹی تیار کروا رہے ہیں۔ اس کے بعد طے کیا جائے گا کہ کہاں ہوٹل بنیں گے اور کہاں کہاں چیئر لفٹ یا کیبل کار کی ضرورت ہوگی۔ یہ سیاحت کا ایک منظم منصوبہ ہے جس میں سعودی سرمایہ کار ضرور دلچپسی لیں گے۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’چکوال میں نیلے پانی کی خوبصورت ترین جھیلیں ہیں۔ ہم وہاں بھی سیاحت کو اس انداز سے فروغ دینا چاہتے ہیں کہ کلر کہار کی طرح انکروچمنٹ نہ ہو اور لوگ لطف اٹھا سکیں۔ میانوالی میں نمل جھیل پر تحقیق اور سیاحت کے حوالے سے ادارہ بنانا چاہتے ہیں جبکہ مذہبی سیاحت کے بھی بے پناہ مواقع پنجاب میں موجود ہیں۔‘
پاکستان کے شمالی علاقہ جات اپنے قدرتی حسن، بلند و بالا پہاڑوں، وادیوں، گلیشیئرز اور ٹریکنگ کے باعث دنیا بھر کے سیاحوں کی دلچسپی کا باعث ہیں۔ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو ان کے دورہ پاکستان میں شمالی علاقہ جات کے دورہ کی دعوت دی تھی تاکہ سیاحت کو مزید فروغ ملے۔
اس حوالے سے اردو نیوز کے ساتھ گفتگو میں گلگت بلتستان کے وزیر سیاحت فدا خان نے بتایا کہ ’گلگت بلتستان سیاحت کا گھر ہے۔ یہاں ہوٹلنگ، کیمپنگ اور ریزارٹس کے شعبے میں سرمایہ کاری بے پناہ مواقع ہیں۔‘
 

پاکستان کے شمالی علاقہ جات قدرتی حسن کے باعث سیاحوں کی دلچسپی کا باعث ہیں (فوٹو:اے ایف پی)

ان کے مطابق ضلع غذر میں نئے سیاحتی مقامات دریافت ہوئے ہیں۔ خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے درمیان نئی سڑک بھی بنا رہے ہیں۔ سعودی سرمایہ کاروں کو وہاں پر بھی سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ ’دریائے سکردو کے کنارے پر ٹورسٹ ریزارٹ میں سعودی سرمایہ کاری نہ صرف غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے منافع کا باعث بنے گی بلکہ مقامی سرمای کاروں میں بھی مقابلے کی فضا پیدا کرے گی۔‘
دوسری جانب خیبر پختونخوا حکومت نے بھی اس حوالے سے حکمت عملی تیار کر رکھی ہے جسے جلد ہی پی ٹی ڈی سی کو بھیج دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے وفد پاکستان بھیجنے کے لیے خط لکھا تھا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ سعودی وفد جلد پاکستان کا دورہ کرکے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کا جائزہ لے گا۔
پاکستان کو 2020 کے لیے دنیا بھر کے سیاحوں کی سب سے پسندیدہ منزل بھی قرار دیا جا چکا ہے۔

شیئر: