Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنانی وزیر اعظم نے اعتماد کا ووٹ حاصل کرلیا

 اجلاس میں شریک 84ممبران میں سے 63نے حق میں ووٹ دیا۔ فوٹوسکائی نیوز
لبنانی وزیر اعظم حسان دیاب کی حکومت نے پارلیمنٹ سے منگل کو اعتماد کا ووٹ حاصل کرلیا۔
 اجلاس میں شریک 84ممبران میں سے 63نے حق میں اور 20نے مخالفت میں ووٹ ڈالا ہے۔ ایک ممبر نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
سکائی نیوز کے مطابق اکتوبر 2019 سے لبنان میں عوامی مظاہرے جاری ہیں۔

لبنان میں اکتوبر 2019 سے لبنان میں عوامی مظاہرے جاری ہیں۔ فوٹو آر ٹی

مظاہرین حکومت کی تبدیلی ، بدعنوانی کے انسداد اور معاشی و اقتصادی حالات کی بہتری کا مطالبہ کررہے ہیں۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم سعد الحریری احتجاجی مظاہروں کے بعد مستعفی ہو گئے تھے۔
حکومت کی تبدیلی کے باوجود مظاہرے جاری ہیں۔ لبنانی ریڈ کراس نے منگل کو بیروت میں فوج اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے بعد 26افراد کو ہسپتال پہنچایا ہے۔
لبنانی فوج نے پارلیمنٹ کے اطراف سیکیورٹی کے لیے مزید کمک بھیجی ہے ۔ سیکیورٹی فورسز نے پارلیمنٹ کے قریب مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی ہے۔
 پارلیمنٹ جانے والے زقاق البلاط پوائنٹ پر سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد زخمی ہوگئے۔ ہزاروں مظاہرین منگل کی صبح سے پارلیمنٹ کے سامنے جمع تھے۔ ارکان پارلیمنٹ کو اجلاس میں شرکت سے روکنے کی کوشش کرتے رہے۔
دریں اثناءلبنانی وزیر اعظم حسان دیاب نے اعتماد کا ووٹ ملنے سے قبل ارکان پارلیمنٹ کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہماری حکومت سیاسی نہیں ۔ یہ فیصلوں پر عمل درآمد کرانے والی حکومت ہے‘۔
دیاب کا کہنا تھا’ یہ غیر جماعتی ماہرین کی حکومت ہے۔اگر لبنانیوں کی تحریک بیداری نہ ہوتی تو یہ حکومت نہ بنتی۔یہ عوام کے مطالبات پورے کرنے اور ملک کو بچانے کے لیے بنائی گئی ہے‘۔ 
’درپیش چیلنج تباہ کن ہیں۔ ان سے نمٹنے کی صلاحیت بے حد محدود ہے۔ اب ملک کو تباہی کے گڑھے سے نکالنے کی کوشش کریں گے۔ یہ ہدف اس وقت تک حاصل نہیں ہوگا جب تک پشت پناہی نہیں ملے گی‘ ۔ 
                        
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: