Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی: جعلی ویزے کا نیٹ ورک بے نقاب

جعلی ویزہ نیٹ ورک کی سرغنہ ایشیائی عورت ہے۔فوٹو ، سوشل میڈیا
                                                                      
متحدہ عرب امارات میں جعلی ویزہ نیٹ ورک کے بارے میں وسیع پیمانے پر تحقیقات جاری ہیں ـ دبئی کرائم برانچ کی خصوصی ٹیم نے یورپی ممالک کا جعلی ویزا لگانے والے نیٹ ورک کا سراغ لگا کر سرغنہ جو کہ ایک ایشیائی عورت ہے کو بھی حراست میں لے لیا۔
جعلی شینگن ویزے کے لیے دھوکے باز ہزاروں درھم وصول کیا کرتے تھے۔ امارات ٹوڈے کی اطلاع  کے مطابق دبئی میں سرگرم عمل جعلی ویزا فراڈ کیس کی تحقیقات کے لیے کرائم برانچ کی ٹیم نے غیر معمولی کامیابی حاصل کی ہے۔
اخبار کا کہنا ہے کہ’ نیٹ ورک کی سرغنہ ایشیائی عورت ہے جس سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔ جعل ساز سادہ لوح افراد سے یورپی ممالک کا ویزا (شینگن) لگانے کے ہزاروں درھم وصول کیا کرتے تھے۔
گروہ کے قبضےسے امارتی اقامہ سیکشن کی جعلی مہریں اور دیگر دستاویزات بھی برآمد کی گئی ہیں۔ اخبار نے اپنے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ ’ امارتی اقامہ سیکشن کے ایک افسر کو یورپی ملک کے ایک سفارت خانے سے اطلاع ملی کہ شینگن ویزے کے لیے دو افراد کا کیس موصول ہوا ہے۔‘
سفارت خانے کے اہلکارکا مزید کہنا تھا کہ ’موصول ہونے والے دونوں کیسوں میں جمع کرائے گئے اقاموں کے بارے میں شک ہے کہ وہ جعلی ہیں۔‘

ملزمان ہزاروں درھم کے عوض جعلی شینگن ویزا لگاتے تھے (فوٹو: امارات ٹوڈے)

اقامہ سیکشن کے افسر نے تحقیقات کی تو انکشاف ہوا کہ یورپی ملک کے سفارت خانے میں جو اقامے جمع کرائے گئے تھے وہ جعلی ہی تھے۔
تحقیقاتی افسر نے جعلی اقامے سفارت خانے سے حاصل کیے اور انہیں کرائم برانچ کے حوالے کر دیا۔ کرائم برانچ نے اس حوالے سے ٹیم تشکیل دی تاکہ جعل سازوں کے نیٹ ورک کو گرفتار کیا جا سکے۔
اخبار کا مزید کہنا تھا کہ ’جن افراد کے اقامے سفارت خانے میں جمع کرائے گئے تھے ان افراد کو کرائم برانچ میں طلب کیا گیا جنہوں نے جعل سازنیٹ ورک کے بارے میں اہم معلومات فراہم کیں۔
ایک متاثرہ شخص کا کہنا تھا کہ ’ انہوں نے ایک نجی کمپنی کو 23 ہزار درھم ادا کیے تھے تاکہ شینگن ویزا حاصل کیا جا سکے‘ جبکہ دوسرے متاثرہ شخص کا بھی یہی کہنا تھا کہ انہوں نے شینگن ویزا حاصل کرنے کے لیے اتنی ہی رقم ادا کی تھی۔‘
متاثرین کا کہنا تھا کہ ’انہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ مذکورہ ایجنسی جعل سازی کے ذریعے ویزے لگاتی ہے۔‘
دبئی کرائم برانچ کی جانب سے جعل ساز نیٹ ورک کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاون کیا گیا۔ نیٹ ورک کے بارے میں معلوم ہوا کہ اس کی سرغنہ ایک ایشیائی عورت ہے جو جعلی ویزوں پر لوگوں کو یورپی ممالک بھجوانے کا کام کرتی ہے۔
ملزمہ کے فلیٹ سے جعلی بینک گوشواروں کےعلاوہ دیگر دستاویزات بھی برآمد ہوئیں۔
کرائم برانچ کی تحقیقات میں ملزمہ نے جعل سازی کے لیے استعمال ہونے والے سامان اور اشیا کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف یورپی ملک کے سفارت خانے میں ویزا سٹیمپ کرانے کا کام کرتی تھی۔
امارتی محکمہ پراسیکیوش کی تحقیقاتی ٹیم نیٹ ورک اور سرغنہ سے مزید تحقیقات کر رہی ہے تاکہ معلوم ہو سکے کہ گروہ کی جانب سے اب تک کتنے جعلی کیس کرائے جا چکے ہیں۔

شیئر: