Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جزیرہ فرسان میں گوشت کی قیمتوں میں اضافہ کیوں؟

فرسان کے رہنے والے ان دنوں گوشت کی شدید قلت سے دوچا ر ہیں۔فوٹو: سوشل میڈیا
سعودی عرب کے صوبے جازان کے جنوب مغربی سمت واقع جزیرہ فرسان کے رہنے والے ان دنوں گوشت کی شدید قلت سے دوچا ر ہیں۔
گوشت کی قیمتوں میں اضافے سے پریشان جزیرہ فرسان کے رہائشیوںنے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ جزیرے میں لائے جانے والے میویشیوں کے قانون میں نرمی کی جائے تاکہ گوشت کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو روکا جاسکے۔
اہل جزیرہ نے ویب نیوز’سبق‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’ متعلقہ اداروں کی جانب سے جزیرہ فرسان میں میویشوں کے ہیلتھ سرٹیفکیٹ کے قانون میں سختی کا اثرمقامی منڈی پر پڑا ہے۔ جس سے گوشت کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ہو گیا اور عام آدمی کی قوت خرید سے بھی باہر ہو چکا ہے‘۔

عام بکرا جو 500 ریال میں مل جاتا تھا اس کی قیمت 1500 ریال ہو چکی ہے۔فوٹو: سوشل میڈیا

لوگوں کا کہنا ہے’ ایک عام سا بکرا جو 500 ریال میں مل جاتا تھا اب اس کی قیمت 1500 ریال ہو چکی ہے‘۔
’قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کی بڑی وجہ میویشیوں کے لیے ہیلتھ سرٹیفیکٹ کا اجرا ہے جو اس وقت تک نہیں ملتا جب تک مویشیوں کی مقررہ ویکسینیشن نہ کر والی جائے۔
 اہل جزیرہ کے مطابق ’جزیرے میں رہنے والے چرواہوں اور مویشی پالنے والوں کے پاس اتنا وقت نہیں ہوتا کہ وہ مویشیوں کو مقررہ ٹیکے لگائیں اور ان کا طبی معائنہ کرانے کے بعد سرٹیفیکٹ حاصل کریں‘۔
لوگوں کا کہنا تھا ’ ماضی میں اس قسم کی کوئی پابندی نہیں ہوتی تھی جب سے پابندی عائد کی گئی ہے جازان اور دوسری کمشنریوں سے مویشیوں کی آمد تقریبا رک گئی ہے جس سے جزیرے میں گوشت کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے‘۔
اہل فرسان نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ’ وہ ضوابط پر نظر ثانی کریں تاکہ انہیں گوشت کی مصنوعی قلت کی وجہ سے اضافی قیمتوں سے بچایاجاسکے‘۔

شیئر: