Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 مردہ دوست سے ملاقات : ’ یہ تو زندہ ہے‘

ملزم نے قرض معاف کرانے کے لیے جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ جمع کرایا (فوٹو: سوشل میڈیا)
مصرکی عدالت نے جعل سازی کے جرم میں مصری شخص کو 20 برس قید بامشقت کی سزا کا حکم سنایا ہے۔
ملزم پر اپنی اہلیہ کو مردہ ظاہر کرتے ہوئے بیمہ کمپنی سے رقم حاصل کرنے اوربیوی کے نام سے بینک سے حاصل کیا جانے والا قرض معاف کرانے کا الزام تھا۔
مجرم کے شریک جرم جس نے خاتون کی موت کا جعلی سرٹیفیکٹ تیارکیا تھا کو بھی 20 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
مصری روزنامے ’الاخبار‘ کے مطابق قاہرہ کے جنوبی علاقے میں مقیم ایک شخص نے اپنی اہلیہ کے ساتھ مل کر اس کے نام سے بینک سے 60 ہزار مصری پونڈ کا قرض لیا جبکہ 30 ہزار پونڈ کی بیمہ پالیسی بھی حاصل کی۔

مصر کی عدالت نے ملزم کو 20 برس قید بامشقت کی سزا سنائی (فائل فوٹو)

بیمہ پالیسی حاصل کرنے کے کچھ دن بعد ملزم نے اپنے ایک واقف کار کے ساتھ مل کر اہلیہ کا جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کرایا جس میں لکھا تھا مریضہ کینسر میں مبتلا تھی جو بائی اوپسی ٹیسٹ کے بعد جانبر نہ ہو سکیں۔
ملزم نے ہسپتال کی جعلی رپورٹ کی بنیاد پر اپنی زندہ اہلیہ کو مردہ ثابت کر تے ہوئے لائف انشورنس میں کلیم داخل کردیا جہاں سے اسے 30 ہزار مصری پونڈ ملنے کی امید تھی۔
دوسری جانب ملزم نے بیوی کے نام سے بینک سے 60 ہزار پونڈ قرض بھی لے رکھا تھا جسے معاف کرانے کے لیے اس نے اہلیہ کی موت کا سرٹیفکیٹ بینک میں جمع کرا دیا۔
جعل ساز اپنے طور پر تمام امور بہترین طور پر انجام دے چکا تھا مگر شاید قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ اتفاق سے بیوی کی سابق ساتھی خاتون کی ملاقات بازار میں اس سے ہو گئی جسے دیکھتے ہی اس نے شور مچاتے ہوئے کہا ’یہ تو زندہ ہے۔‘
خاتون کا شور سن کر وہاں لوگ جمع ہو گئے تاہم اس دوران خود ساختہ’ مردہ‘ خاتون کو بھیڑ سے بھاگنے کا موقع مل گیا۔
کاغذوں میں مردہ خاتون کی ساتھی نے اس بات کا انکشاف اپنے دفتر میں بھی کر دیا جہاں سے بات انشورنس کمپنی تک جا پہنچی۔
انشورنس کمپنی کے انسپکٹرز فوری طور پر حرکت میں آئے اور انہوں نے ’خودساختہ مردہ ‘ خاتون کا کیس تحقیقاتی اداروں کے سپرد کر دیا۔
پولیس نے ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد اس کے خلاف جعل سازی کا مقدمہ درج کر کے چالان عدالت میں جمع کرا دیا۔
عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران ہسپتال کے ملازم اور شریک جرم شخص کو بھی طلب کیا گیا جس نے اقرار کیا کہ اس نے اپنے دوست کے ساتھ مل کر جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ تیارکیا تھا۔
عدالت نے جرم ثابت ہونے پرمرکزی مجرم اور جعلی ڈیتھ سرٹیفیکیٹ تیار کرنے والے ہسپتال کے ملازم کو 20 برس قید بامشقت کی سزا کا حکم سنا دیا۔

شیئر: