Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں ’مغربی ڈانس‘ پر سزا کیا ہے؟

ایسے جرم پر پانچ برس قید اور 30 لاکھ ریال جرمانہ مقرر ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں کرمنل مقدمات کے ماہر قانون دان احمد عجب کے مطابق مغربی طرز کا ’ریپ ڈانس‘ اسلامی اصولوں و ضوابط کے علاوہ مملکت کے نظام کی صریح خلاف ورزی ہے۔ ایسا عمل کرنے والوں کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔
مقامی ویب نیوز سبق کے مطابق ماہر قانون دان عجب نے اس حوالے سے مزید کہا ہے کہ ’سائبر کرائم کے حوالے سے مقررہ قوانین کی شق نمبر 6 کے مطابق ایسے جرم پر پانچ برس قید اور 30 لاکھ ریال جرمانہ مقرر ہے۔ اس طرح کے فعل میں ملوث تمام افراد کو مملکت سے بے دخل بھی کیا جاتا ہے۔
واضح رہے گورنر مکہ شہزادہ خالد الفیصل نے ایک میوزیکل گروپ کی جانب سے سوشل میڈیا پر ’ریپ ڈانس‘ (مغربی طرز کے ڈانس) کی وڈیو کا فوری نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو احکامات جاری کیے تھے کہ اس فعل میں ملوث تمام افراد کو حراست میں لیا جائے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ اس قسم کی حرکت کرنے والوں کو فوری طور پر سزا دی جانی چاہیے (فوٹو: سوشل میڈیا)

انہوں نے ذمہ داروں کے خلاف تحقیقات کے احکامات بھی جاری کیے تھے۔
میوزیکل گروپ جس کی نمائندگی ایک لڑکی کر رہی تھی نے گانے میں خود کو ’مکہ کی لڑکی‘ کہتے ہوئے مخاطب کیا اور گانے کے بول پر اداکاری کی تھی۔
اس لڑکی کا گانا جیسے ہی سوشل میڈیا پر اپ لوڈ ہوا لوگوں کی جانب سے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ ’اس لڑکی کو حق نہیں کہ وہ خود کو اہل مکہ کی نمائندہ سمجھے، وہ جو کچھ ہے اپنی ذاتی حیثیت میں  ہے اس کا اہل مکہ سے کوئی تعلق نہیں‘۔
گورنر مکہ شہزادہ خالد الفیصل کی جانب سے میوزیکل گروپ کے خلاف فوری ایکشن لینے کے عمل کو بھی بڑی تعداد میں لوگوں نے خوش آئند اقدام قرار دیا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ اس قسم کی حرکت کرنے والوں کو فوری طور پر سزا دی جانی چاہیے تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت کرنے کا سوچے بھی نہیں۔

شیئر: