Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نجی اداروں کے لیے نئی سہولت کیا؟

نئی سہولت کے تحت پہلی خلاف ورزی پر جرمانہ نہیں ہوگا (فوٹو: سوشل میڈیا)
 سعودی وزیرافرادی قوت و سماجی بہبود انجنیئر احمد الراجحی نے سعودی سرمایہ کاروں کی درخواست پر نجی اداروں کے لیے نئی سہولت کی منظوری دی ہے۔
نئی سہولت کے تحت ’آئندہ کوئی بھی نجی ادارہ پہلی مرتبہ کسی خلاف ورزی کا مرتکب ہوگا تو اسے انتباہ دینے پر اکتفا کیا جائے گا۔ پہلی خلاف ورزی پر جرمانہ نہیں ہوگا۔‘
الوطن اخبار کے مطابق یہ فیصلہ سعودی لیبر مارکیٹ میں نجی اداروں کے ہاتھ مضبوط کرنے کے لیے قائم کیے جانے والے ورکشاپ میں شرکت کے موقع پر کیا گیا ہے۔

سعودی وزیر نے نئی سہولیات کی منظوری سرمایہ کاروں کی درخواست پر دی ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)

 احمد الراجحی نے اطمینان دلایا کہ آئندہ ہماری وزارت کے انسپکٹرز نجی اداروں کا تفتیشی دورہ کرتے وقت اگر کوئی خلاف ورزی ریکارڈ پر آئی تو ادارے سے اس کی اصلاح کا مطالبہ کیا جائے گا؎۔ پہلی مرتبہ جرمانہ نہیں ہوگا۔‘
 انہوں نے کہا کہ وزارت کا مقصد نہ تونجی اداروں سے دولت بٹورنا ہے اور نہ ہی انہیں خلا ف ورزیوں کے جال میں پھنسانا ہے‘۔
 ’وزارت بس اتنا چاہتی ہے کہ نجی ادارے منظم طریقے سے کام کریں اور جن سعودی ملازمین کی فہرست وزارت کو پیش کی گئی ہے ان کی بابت یہ یقین حاصل کرنا ہے کہ وہ سچ مچ متعلقہ ادارے میں کام کررہے ہیں یا نہیں۔‘
وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود کا کہنا تھا کہ اگر کسی ادارے نے اپنے ملازمین کی فہرست میں سعودی کا نام پیش کیا ہوگا اور تفتیشی مہم کے دوران وہ سعودی وہاں موجود نہیں ہوگا تو اسے ادارے کی خلاف ورزی نہیں شمار کیا جائے گا۔ 
’یہ مانا جائے گا کہ کبھی کبھی کوئی ملازم سکول سے اپنے بچوں کو لینے یا کسی ضرورت کے تحت چلا جاتا ہے ممکن ہے ایسا ہی ہو۔‘
تفتیشی انسپکٹر ڈیوٹی سے غیر حاضر سعودی ملازم کا نمبر لیکر انشورنس سسٹم چیک کرے گا اوراس بات کا اطمینان حاصل کرے گا کہ اس کا نام سوشل انشورنس میں ہے یا نہیں۔ اگر اس کا اندراج پایا گیا تو متعلقہ ادارے کے خلاف غیر حاضر سعودی کے حوالے سے ادارے کے خلاف کوئی خلاف ورزی ریکارڈ نہیں ہوگی۔

شیئر: