Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران میں کورونا سے رکن پارلیمنٹ ہلاک

فاطمی رہبر قدامت پسند قانون ساز تھیں (فوٹو: ٹوئٹر)
ایرانی پارلیمنٹ کی ایک اور رکن کورونا وائرس کا شکار ہونے کے باعث ہلاک ہوگئی ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ مہلک مرض کس قدر تیزی کے ساتھ اعلیٰ ریاستی اداروں میں پھیل رہا ہے۔
ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسی تسنیم کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے جمعے کو ہلاک ہونے والی 55 سالہ فاطمی رہبر تہران سے تعلق رکھنے والی ایک قدامت پسند قانون ساز تھیں۔ وہ حال ہی میں ایرانی پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہوئی تھیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وہ ایران میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہونے والی دوسری رکن پارلیمنٹ ہیں۔ ایران میں دو اراکین پارلیمنٹ کے علاوہ اب تک سات سیاستدان اور سرکاری اہلکار بھی کورونا کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں۔
ایران کی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق سنیچر تک ملک میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 145 تک پہنچ گئی ہے جبکہ اس سے اب تک پانچ ہزار 823 افراد متاثر ہوچکے ہیں۔
ملک میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس مرض سے 21 نئی ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں جبکہ اس کے ایک ہزار 76 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔
وزارت صحت کے ترجمان کیانوش جہاں پور نے بتایا ہے کہ اس وقت کورونا وائرس کے 16 ہزار سے زائد مشتبہ افراد ملک کے مختلف ہسپتالوں میں داخل ہیں۔
جمعے کو ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کے مشیر حسین شیخ الااسلام بھی کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہو گئے تھے۔

ایران میں متعدد حکومتی عہدیدار کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

حسین شیخ الااسلام ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کے مشیر تھے اور زمانہ طالب علمی میں ’ایرانی انقلاب‘ کے دوران وہ تہران میں امریکی سفارتی عملے کے 52 افراد کو یرغمال بنانے والوں میں سے ایک تھے۔
کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر محمد میر محمدی بھی شامل ہیں۔
ان کے علاوہ کورونا وائرس سے بری طرح متاثر ہونے والے صوبے گیلان سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ محمد علی رمیزانی اور وزارت زراعت کے سینیئر اہلکار مجتبیٰ پور خان علی بھی اسی وائرس کی وجہ سے ہلاک ہوچکے ہیں۔
اس سے قبل ایرانی عدلیہ کے چیف حادی خسروشاہی کے مشیر احمد تویسرقانی اور ایک دینی عالم کے سیکریٹری مجتبیٰ فزیلی بھی کورونا وائرس سے ہلاک ہوئے تھے۔

کورونا ایران کے تمام صوبوں میں پھیل چکا ہے (فوٹو: اے پی)

ایران میں کچھ حکومتی عہدیدار بھی ایسے ہیں جن میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔
ان میں نائب صدر معصومہ ابتقار، ممبر پارلیمنٹ فاطمی رہبر، ڈپٹی ہیلتھ منسٹر اراج ہریرچی اور دینی عالم موسی شوبیری زنجانی شامل ہیں۔
ایران میں کورونا وائرس تمام 31 صوبوں میں پھیل چکا ہے اور اس کی وجہ سے تمام سکولز اور کالجز کو بند کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کام کرنے کے اوقات کو کم کر دیا گیا ہے اور بڑی ثقافتی تقریبات پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ جبکہ اس مرض سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد تین ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
چین کے بعد ایران وہ ملک ہے جہاں کورونا کی وجہ سے اب تک سب سے زیادہ ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔

شیئر: