Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹرمپ کی ویڈیو پر ہیرا پھیری کا لیبل کیوں؟

صدر ٹرمپ نے ویڈیو کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’میں جو بائیڈن سے متفق ہوں‘ (فوٹو:اے ایف پی)
ٹوئٹر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ری ٹویٹ کی گئی ایک پوسٹ پر اپنی ’گمراہ کن مواد‘ کی نشاندہی کی نئی پالیسی کا پہلی بار اطلاق کیا ہے۔
امریکی صدر نے ایک ویڈیو کو ری ٹویٹ کیا تھا جس میں ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے ان کے حریف سیاستدان جو بائیڈن کو ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ منتخب ہونے کے حق میں بات کرتے دکھایا گیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ماضی میں بھی دھوکہ دہی، جھوٹ اور بد زبانی پر مبنی مواد کو ہٹانے کے لیے کوششیں کرتا رہا ہے لیکن اسے کچھ سیاسی نظریات کو فروغ دینے کے الزامات کا بھی سامنا رہا ہے۔
گذشتہ ہفتے ٹوئٹر نے اعلان کیا تھا کہ کچھ افراد سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے جانے مواد کی جانچ کریں گے اور گمراہ کن مواد کی نشاندہی کریں گے، اسی دن نفرت انگیز تقریر پر مبنی مواد پر پابندی لگانے کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔
وائٹ ہاؤس کے سوشل میڈیا ڈائریکٹر ڈین سکاوینو نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو کلپ شیئر کیا تھا جس میں جو بائیڈن مجمعے سے یہ کہتے دکھائی دے رہے تھے کہ ’ہم صرف ڈونلڈ ٹرمپ کو دوبارہ منتخب کر سکتے ہیں۔‘
اس ویڈیو کو بعد میں صدر ٹرمپ نے ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’میں بیڈن سے متفق ہوں‘۔ پیر کے روز اس ویڈیو کو تقریباً چھ لاکھ بار دیکھا گیا۔
دراصل یہ ویڈیو جو بائیڈن کی امریکی ریاست مسوری میں حالیہ مہم کے دوران کی گئی تقریر کے ایک ادھورے حصے پر مشتمل تھی جس میں ان کے آخری جملے کو کاٹ دیا گیا تھا۔
جو بائیڈن اپنی تقریر میں انتخابات کے تناظر میں پارٹی کے اتحاد کی ضرورت پر بات کر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم صرف ڈونلڈ ٹرمپ کو دوبارہ منتخب کرسکتے ہیں اگر ہم پارٹی کے اندرونی مسائل میں الجھ کر رہ گئے۔‘
ٹوئٹر نے اس ویڈیو پر ہیرا پھیرا کا لیبل لگاتے ہوئے اپنی نئی پالیسی کا پہلی بار اطلاق کیا ہے۔

شیئر: