Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویت میں غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈائون

وزارت داخلہ نے غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا (فوٹو سوشل میڈیا)
کویتی وزارت داخلہ نے ایسے غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا ہے جو ’آئیسولیشن‘ قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کورونا وائرس کے بچاو کےلیے احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کر رہے۔
خلاف ورزی کرنے والے غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کے لیے ڈیپوٹیشن سینٹر بھجوانے کے احکامات صادر کر دیے گئے ہیں۔
کویتی اخبار ’القبس‘ کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے ایسے غیر ملکی جو 27 فروری 2020 کے بعد کویت آئے تھے انہیں اس امر کا پابند کیا گیا تھا کہ کورونا وائرس سے بچاو کے لیے مقررہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں ۔ مقررہ مدت تک گھروں سے باہر نہ نکلیں اور طبی معائنہ بھی کراتے رہیں۔

27 فروری سے 11مارچ تک  مسافروں کی تعداد 2 لاکھ 35 ہزار تھی ۔( فوٹو سوشل میڈیا)

اخبار کے مطابق وزارت داخلہ کے سیکریٹری جنرل بریگیڈئر جنرل عصام النھام کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تفتیشی ٹیمیں ایسے غیر ملکی جو کورونا احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں انہیں ملک بدر کرنے کےلیے ڈیپوٹیشن سینٹر بھیجا جائے گا۔
وزارت داخلہ کےذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیشی ٹیموں کو خصوصی آلات فراہم کیے گئے ہیں جن کے ذریعے وہ کسی بھی غیر ملکی کے شناختی کارڈ نمبر کے ذریعے اس کی ٹریول ہسٹری معلوم کر سکیں گے۔
’دوران تفتیش اگرایسے غیر ملکی جو ’کورونا احتیاط ‘ کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے جائیں گے انہیں فوری طور پر ڈیپوٹیشن سینٹر پہنچا دیا جائے گا‘۔

مسافروں کو طبی چیک اپ کا ریکارڈ  رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے (فوٹو سوشل میڈیا)

یاد رہے کویتی وزارت داخلہ نے وزارت صحت کے تعاون سے ایسا پروگرام مرتب کیا تھا جس کے تحت 27 فروری کے بعد کویت آنے والے غیر ملکیوں کو اس امر کا پابند کیا گیا تھا کہ وہ مخصوص مدت تک اپنے گھروں میں رہیں اور باقاعدہ اپنا طبی معائنہ وزارت صحت کے ذیلی اداروں میں کراتے رہیں۔
ایسے غیر ملکی جو وزارت صحت سے رجوع نہیں کرتے ان کے شناختی کارڈ ( اقامہ) کو ریڈ زون میں فیڈ کر دیا جاتا جس کے بعد کمپیوٹر انہیں مطلوبین کی لسٹ میں شامل کر دیتا ہے۔
کویتی اخبار کا مزید کہنا تھا کہ 27 فروری 2020 سے 11مارچ تک بیرون ملک سے کویت آنے والے مسافروں کی تعداد 2 لاکھ 35 ہزار تھی جن میں ایک لاکھ 65 ہزار کے قریب غیر ملکی شامل تھے۔
اس عرصے میں کویت آنے والے تمام مسافروں کو وزارت صحت نے پابند کیا تھا کہ وہ اپنی ٹریول ہسٹری سے نہ صرف مطلع کریں بلکہ اپنی مکمل طبی چیک اپ کرا نے کے بعد اس کا ریکارڈ بھی رکھیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ اس عرصے کے دوران کویت  آنے  والے مسافروں کی اکثریت مصر ، ریاض ، استنبول سے آئی تھی۔
 

شیئر: