Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اکٹھے تیار رہنے، عمل کرنے اور کامیاب ہونے کی ضرورت ہے‘

ظفر مرزا نے کہ پاکستان کیسز کو کم ترین رکھنے کی ہرممکن کوشش کر رہا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
کورونا وائرس کے حوالے سے مشترکہ حکمت عملی ترتیب دینے کے لیے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں سارک ممالک کی ویڈیو لنک کے ذریعے کانفرنس منعقد ہوئی ہے جس میں پاکستان سمیت سات ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اس کانفرنس میں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا نے پاکستان کی نمائندگی کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’پاکستان نے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے بروقت اقدامات کیے ہیں اور دیگر مماک کے مقابلے میں پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد سب سے کم ہے۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کورونا کے کیسز کو کم ترین رکھنے کے لیے ہرممکن کوشش کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان تمام صورتحال پر براہ راست نظر رکھے ہوئے ہیں۔ تین ہفتوں کے لیے تمام تعلیمی ادارے اور سرحدیں بند کر دی گئی ہیں، عالمی پروازیں تین ایئر پورٹس تک محدود کردی گئی ہیں اور تمام بڑے اجتماعات بھی پابندی ہے۔
ان کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے بھی پاکستان کے اقدامات کو سراہا ہے۔
انہوں نے سارک ممالک کو تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ ’سارک سیکرٹریٹ کو ڈیٹا شیئرنگ کا اختیار دیا جائے اور خطے میں عالمی ادارہ صحت کا طریقہ کار فالو کیا جائے تاکہ بیماری پھیل نہ سکے۔‘
ظفر مرزا نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں جاری لاک ڈاؤن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انڈین وزیراعظم کو تجویز دی کہ کشمیر سے کرفیو کو مکمل طور پر ختم کیا جائے تاکہ وہاں کورونا وائرس کے حوالے سے اقدامات کیے جا سکیں۔

نریندر مودی نے کہا کہ سارک ممالک کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے (فوٹو: اے ایف پی)

قبل ازیں انڈین وزیراعظم نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’سارک ممالک کو کورونا سے نمٹنے کے لیے ’اکٹھے تیار رہنے، عمل کرنے اور اس پر کامیاب ہونے کی ضرورت ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’کورونا کو عالمی ادارہ صحت کی طرف سے عالمی وبا قرار دیا گیا ہے۔ فی الحال سارک ممالک میں اس کے مریضوں کی تعداد کم ہے لیکن سارک ممالک کی آبادی زیادہ ہے لہذا ہمیں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے سارک فنڈ قائم کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ انڈیا اس فنڈ میں ایک کروڑ ڈالر جمع کروائے ہیں۔
واضح رہے کہ 13 مارچ کو انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے ایک ٹویٹ کے ذریعے کہا تھا کہ ’میں سارک ممالک کی قیدت کو کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے ایک مضبوط حکمت عملی وضح کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔‘
’ہم ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اپنے شہریوں کی صحت کو بہتر بنانے کی بات کرسکتے ہیں۔ ہم سب مل کر دنیا کے لیے ایک مثال قائم کر سکتے ہیں اور اس سیارے کو صح مند بنانے میں حصہ ڈال سکتے ہیں۔‘

دنیا میں  کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد چھ ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

انڈیا میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 107 ہے اور انڈین حکومت نے حفاظتی اقدام کے طور پر ملک کے بیشتر حصوں میں سکولز اور کالجز بند کر دیے ہیں، دفاتر گھر سے کام کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں، سینما ہالز اور دیگر تقریبات پر بھی پابندی ہے اور پارلیمنٹ میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند کر دیا گیا ہے۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد چھ ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں۔

شیئر: