Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کرتارپور راہداری بند کرنے کا فیصلہ

سکھ یاتری اب تاحکم ثانی پاکستان نہیں آسکیں گے (فوٹو: اے ایف پی)
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے انڈین حکومت نے کرتار پور راہداری سمیت تمام بارڈرز بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انڈیا کی وزارت داخلہ کے خارجہ امور کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر انڈیا اور پاکستان کے تمام بارڈرز 16 مارچ رات 12 بجے سے تاحکم ثانی بند کر دیے جائیں گے۔
انڈین وزارت داخلہ کی ترجمان نے بتایا ہے کہ کورونا وائرس سے بچنے کے لیے بطور احتیاطی تدابیر کرتارپور کے لیے سکھ یاتریوں کی رجسٹریشن اور سفر 16 مارچ سے بند کر دیا جائے گا۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انڈیا بنگلہ دیش، نیپال، بھوٹان اور میانمار کے ساتھ بھی اپنے بارڈرز اتوار کی رات 12 بجے بند کر دیے جائیں گی۔ ان تمام بارڈرز پر تاحکم ثانی امیگریشن کی سہولیات بند رہیں گی۔
انڈیا میں اب تک 107 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے جن میں سے دو ہلاک جبکہ 10 افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔
انڈین حکومت نے کورونا کے خدشے کے باعث تمام تعلیمی اداروں اور عوامی اجتماعات پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔
اس سے قبل پاکستان نے جمعے کو کورونا کے خلاف حکمت عملی بنانے کے لیے بلائے جانے والی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کرتار پور راہداری کو پاکستانی زائرین کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ انڈیا سے آنے والے سکھ یاتریوں پر پابندی عائد نہیں کی گئی تھی۔

سکھ یاتریوں کی رجسٹریشن 16 مارچ سے بند ہو جائے گی (فوٹو: اے ایف پی)

خیال رہے کہ پاکستان نے بھی کورونا کے خدشے کے پیش نظر ایران اور افغانستان کے ساتھ اپنے بارڈرز بند کر رکھے ہیں۔
پاکستان میں اب تک 32 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

شیئر: