Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’خصوصی بچے عذاب نہیں، وزیر نے والدین کی توہین کی‘

فیاض الحسن چوہان نے معذور بچوں کو اللہ کا عذاب قرار دیا تھا (فوٹو: اے پی پی)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان اکثر اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں رہتے ہیں۔
انہوں نے منگل کو لاہور میں نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ ’جو لوگ یا تاجر کورونا وائرس کی آڑ میں اپنی پیٹ پوجا اور ناجائز منافع خوری کر رہے ہیں، اللہ ایسے لوگوں کو اپاہج بچوں کی صورت میں سزا دیتا ہے اور پھر انسان کانوں کو ہاتھ لگاتا ہے۔‘
صوبائی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ ’پھر اس شخص کے عزیز و اقارب اس کے بارے میں تذکرہ کرتے ہیں کہ اس کی فلاں حرکت کی وجہ سے اللہ نے اس پر اور اس کے خاندان پر عذاب نازل کیا ہے۔‘
فیاض الحسن چوہان کے اس بیان کی عام سوشل میڈیا صارفین کے علاوہ تحریک انصاف کی رہنما اور وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے بھی مذمت کی ہے۔
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’خصوصی بچے‘ یا کوئی بھی بچہ عذاب نہیں ہوتا اور جس کسی نے بھی ایسا ظالمانہ اور غیر انسانی بیان دیا ہے وہ ناقابل معافی اور قابل مذمت ہے۔
سوشل میڈیا صارف محمد ناصر نے کہا کہ ’فیاض الحسن کو چاہیے کہ وہ بولنے سے پہلے سوچ لیا کریں۔‘
سوشل میڈیا صارف انجینئر عینی علی نے ایک خصوصی بچے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ فیاض الحسن نے خصوصی بچوں کو عذاب کہہ کر ہماری (والدین کی) توہین کی ہے۔ کوئی ان سے پوچھنے والا ہے کہ انہوں نے ایسا ہتک آمیز بیان کیوں دیا ہے؟

ٹوئٹر ہینڈل لاسٹ کال نے لکھا کہ ’یا تو وزیر اطلاعات پنجاب استعفیٰ دے دیں یا انہیں برطرف کر دیا جائے۔‘

سوشل میڈیا صارف جویریہ نے لکھا کہ ’فیاض الحسن چوہان کو فی الفور اپنے بیان پر معذرت کرنی چاہیے۔‘

 

شیئر: