Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سڑکوں پر بی ایم ڈبلیو گاڑیوں کی تعداد میں کمی کا امکان

بی ایم ڈبلیو کی یورپ اور جنوبی افریقہ کی فیکٹریوں میں کمپنی کی 50 فیصد گاڑیاں بنتی ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر کے تحت جرمن کار ساز کمپنی بی ایم ڈبلیو نے کہا ہے کہ وہ اپنی یورپ اور جنوبی ایشیا کی فیکٹریوں کو بند کر دے گی۔ دوسری جانب فرانس کی بڑی کیٹرنگ کمپنی سوڈیکسو نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ وائرس کی وجہ سے دو ارب ڈالر سے زائد کی سالانہ آمدنی کا نقصان ہو سکتا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بی ایم ڈبلیو کی یورپ اور جنوبی افریقہ کی فیکٹریوں میں کپمنی کی آدھی سے زیادہ گاڑیاں بنتی ہیں۔ بی ایم ڈبلیو کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وائرس کی وجہ سے اس سال کا منافع بھی کم رہے گا۔
بی ایم ڈبلیو کے چیف ایکزیکٹیو اولیور زیپس نے کہا ہے کہ ’آج سے ہم اپنی یورپین فیکٹریاں اور جنوبی افریقہ میں روسلن فیکٹری کو بند کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ موجودہ صورتحال متوقع طور پر ’19 اپریل‘ تک رہے گی۔
واضح رہے کہ سال 2019 میں بی ایم ڈبلیو نے جو 25 لاکھ 60 ہزار گاڑیاں بنائی تھیں ان میں سے نصف یورپ اور جنوبی افریقہ میں بنی تھیں۔
یورپ میں گاڑی بنانے والی دوسری کمپنیوں نے بھی اپنی فیکٹریاں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان میں مرسیڈیز کی ڈائملر، واکس ویگن، فورڈ، فییٹ اور پوژو شامل ہیں۔
بی ایم ڈبلیو کے چیف ایگزیکٹیو نے کہا ہے کہ وائرس اور اس کی احتیاطی تدابیر کی وجہ سے ’باقی چیزوں کی طرح گاڑیوں کی طلب میں بھی کمی آئے گی‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی ملازمین کو کام کے اوقات کے حوالے سے سہولیات فراہم کی گئی ہیں جس سے مزید نقصان سے بچا جا سکے گا۔ دوسری جانب، جرمنی کی حکومت نے ان ملازمین کے لیے معاوضے کے قواعد میں نرمی کا اعلان کر دیا ہے جن کے کام کرنے کے اوقات اس بحران میں متاثر ہوئے ہیں۔  

 سوڈیکسو کی گذشتہ مالی سال میں آمدنی 22 ارب یورو رہی تھی۔ فوٹو: روئٹرز

ادھر فرانس کی کیٹرنگ کمپنی نے وائرس کے اثرات اپنی آمدنی پر اثر انداز ہونے کے امکانات کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے۔
واضح رہے کہ کمپنی کی گذشتہ مالی سال میں آمدنی 22 ارب یورو رہی تھی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ چین، اٹلی، فرانس اور امریکہ کی صورتحال کا مشاہدہ کرنے کے بعد کمپنی کے اندازے کے مطابق آپریشنز متاثر ہونے سے منافعے میں بڑی حد تک کمی آئے گی۔

شیئر: