Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی

ایشیائی مارکیٹوں میں ’برنٹ ‘اور ’ویسٹ ٹیکساس‘  دونوں کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی (فوٹو: اے پی)
امریکی حکومت کی جانب سے کورونا سے متاثرہ کاروبار کی بحالی کے لیے  متعارف کیے گئے ٹریلین ڈالرز پیکیج کی سینیٹ سے منظوری میں ناکامی اور تیل کی قیمتوں پر سعودی عرب اور روس کے درمیان جاری اختلافات کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں گراوٹ کا سلسلہ پیر کو بھی جاری ہے۔
ایشیائی مارکیٹوں میں ’برنٹ ‘ اور ’ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ‘ دونوں کے سودوں کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
تیل کی مارکیٹ میں پیر کو کاروبار کا آغاز مندی سے ہوا جس کی بنیادی وجہ امریکی حکومت کی جانب سے معیشت کی بحالی کے لیے متعارف کی جانے والی ٹریلین ڈالر پیکیج کی سینیٹ سے منظوری میں ناکامی بنی۔

 

برنٹ کی قیمیتوں میں کاروبار کے آغاز میں پانچ فیصد کمی ہوئی تاہم دوپہر تک قیمتیں2.3  فیصد کمی کے ساتھ 26  ڈالر فی بیرل ہو گئی۔
تاہم ویسٹ ٹیکساس کے سودوں کی قیمتوں میں شروع میں تین فیصد سے زیادہ کمی ریکارڈ کی گئی تاہم بعد ازاں کاروبار کے دوران خریدارں نے بارگین پرائسس پر خریداری کی۔ دوپہر تک ویسٹ ٹیکساس کی قیمت 1.3  فیصد اضافے کے ساتھ 23  ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی۔
تاہم برینٹ اور ویسٹ ٹیکساس کے معاہدوں کی قیمتیں کئی سال کی کم ترین سطح پر ٹریڈ کر رہی ہیں۔
خیال رہے سخت پابندیوں اور لاک ڈاؤن کے باوجود یورپ اور امریکہ میں کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور اب تک دنیا میں کورونا سے  ہلاکتوں کی تعداد 14 ہزار 700  سو ہو گئی ہے۔
امریکی سینیٹ میں حکومت کی ٹریلین ڈالرز معاشی پیکیج کو ڈیموکریٹس کی جانب سے مخالفت کی بنا پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے تیل کی قیمتوں پر اثرا پڑا۔
معاشی پیکیج میں امریکی خاندانوں، کورونا سے متاثرہ ہزاروں کاروبار اور ہسپتالوں کے لیے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔
خیال رہے رواں ماہ کے شروع میں تیل کی قیمیتں اس وقت کریش کر گئی جب خام تیل کی پیداوار میں کمی کے حوالے سے سعودی عرب اور روس کے درمیاں معاہدہ نہ ہوسکا۔

شیئر: