Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'فاصلہ رکھیں': پولیس کی شہریوں پر کوڑوں کی برسات

جنوبی افریقہ میں حکومت نے لوگوں کو 21 دن تک گھروں میں رہنے کا کہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
جنوبی افریقہ کی پولیس نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لوگوں کو گھروں تک محدود رکھنے کا ایک انوکھا طریقہ اپنایا ہے۔
پولیس نے سنیچر کو لاک ڈاون کے دوران ایک دکان کے باہر مجمع لگانے والے افراد پر ربڑ کی گولیاں فائر کی ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جنوبی افریقہ کے شہر جوہانس برگ میں لاک ڈاون کے دوسرے روز دو سے تین سو افراد نے شوپرائٹ نام کی ایک مشہور دکان کے سامنے محفوظ فاصلہ رکھے بغیر قطاریں لگانا شروع کر دیں۔ جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقعے پر پہنچی اور مجمعے پر ربڑ کی گولیاں چلانا شروع کر دیں۔
پولیس کے گولیاں چلانے پر دکان کے سامنے بھگدڑ مچ گئی جس کی وجہ سے ایک خاتون اپنے بچے سمیت زمین پر گر گئی۔
بعدازاں پولیس نے خریدو فروخت کرنے والوں کے درمیان محفوظ فاصلہ رکھوانے کے لیے انہیں کوڑے مارے جس پر خریداروں نے ایک دوسرے سے فاصلہ رکھتے ہوئے خریداری کی۔
صدر سیرل رامافوسا نے جنوبی افریقہ کی پانچ کروڑ سے زائد کی آبادی کو 21 دن کے لیے گھر میں رہنے کا حکم دیا ہے اور شہروں میں لاک ڈاون پر عمل درآمد کروانے کے لیے پولیس اور فوج کو تعینات کیا ہے۔
تاہم بہت سے شہری، خاص طور پر پسماندہ علاقوں کے رہائشی صدارتی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کھانے کی تلاش میں بڑی تعداد میں باہر نکل رہے ہیں۔

جنوبی افریقہ میں 21 دن کے لیے لاک ڈاؤن ہے (فوٹو: گیٹی امیجز) 

جنوبی افریقہ میں کورونا کے خدشے کے پیش نظر ورزش کے لیے گھر سے باہر نکلنے اور کتوں کو چہل قدمی پر لے جانے پر پابندی عائد ہے لیکن کھانے پینے اور ضرور کی دیگر چیزوں کی خریدو فروخت کی اجازت ہے۔
جنوبی افریقہ میں اب تک کورونا وائرس کے ایک ہزار ایک سو 70 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ اس بیماری سے ملک میں پہلی ہلاکت جمعے کو ہوئی تھی۔

شیئر: