Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 سعودی کا’کورونا ‘ ہدایت پرعمل، تعزیتی اجتماع سے انکار

تعزیتی تقریب 3 دن تک منعقد کی جاتی ہے (فوٹو، سوشل میڈیا)
سعودی شہری نے ’کورونا‘ کے حوالے سے حکومتی ہدایات پرعمل کرتے ہوئے والدہ ، بیوی اور بیٹی سمیت خاندان کے 6 افراد کی ٹریفک حادثے میں ہونے والی موت پرروایتی تعزیتی بیٹھک منعقد کرنے سے انکار کر دیا۔
متاثرہ شہری کا کہنا تھا کہ ’مملکت میں کورونا نے وبائی صورت اختیار کی ہو ئی ہے ایسے میں حکومت کی جانب سے کی جانے ہدایات پر عمل کرتے ہوئے تعزیتی بیٹھک منسوخ کی ہے تاکہ سماجی رابطے سے دوری کے اصول پر عمل کیاجاسکے‘۔

گھروالوں کی ہلاکت پرٹیلی فون پر تعزیت وصول کی (فوٹو، اخبار 24)

رازق الشراری نامی سعودی شہری نے نجی نیوز چینل 24 کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ المناک ٹریفک حادثے میں والدہ ، اہلیہ ، بیٹی ، خالہ ، بھانجا، اور خالہ زاد ہلاک ہو گئے تھے کیونکہ ان دنوں سعودی عرب میں بھی کورونا کے مرض نے وبائی صورتحال اختیار کی ہوئی ہے اورحکومت کی جانب سے جمع ہونے پربھی پابندی عائد ہے اس لیے حکومتی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے روایتی تعزیتی اجتماع منعقد نہیں کررہا۔
’موبائل پر ہی لوگوں سے تعزیت وصول کرنے پر اکتفا کیا ہے تاکہ مہلک مرض کورونا سے وہاں آنے والوں کوبھی محفوظ رکھا جاسکے‘
 شہری کے اس اقدام کی لوگوں نے تعریف کی ہے۔ ٹی وی اینکرکا کہنا تھا کہ ’اس قسم کے شہری ہمارے لیے مثال ہیں کہ انہوں نے حکومتی اقدام کی پابندی کرتے ہوئے صدیوں کی روایت کا بھی خیال نہیں کیا‘۔
واضح رہے سعودی عرب میں تعزیتی اجتماع 3 دن تک منعقد ہوتا ہے۔ جس گھر میں فوتگی ہوتی ہے وہاں مغرب کی نماز کے فوری بعد لوگ لواحقین سے ملنے اور تعزیت کرنے آتے ہیں یہ سلسلہ تدفین کے تیسرے دن تک جاری رہتا ہے۔

شیئر: