Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ میں ایک دن میں 865 ہلاکتیں، اموات چین سے زیادہ

امریکی سائنسدان نے ملک میں کورونا سے ایک سے دو لاکھ افراد کے مارے جانے کا اندیشہ ظاہر کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ میں کورونا وائرس سے ایک دن میں ریکارڈ 865 ہلاکتیں ہوئی ہیں اور مجموعی ہلاکتوں کی تعداد تین ہزار 873 ہو گئی ہے جو چین سے زیادہ ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی ریاستوں میں اس وقت دنیا کے کسی بھی ملک سے زیادہ ایک لاکھ 88 ہزار 172 کورونا متاثرین زیر نگہداشت ہیں۔
بدھ کو اے ایف پی نے جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا ہے کہ منگل کی شام تک 24 گھنٹوں میں وائرس سے مزید 865 مریضوں کا انتقال ہوا، یوں مرنے والوں کی تعداد تین ہزار آٹھ سے بڑھ کر تین ہزار 873 تک پہنچ گئی۔
نیو یارک کے سینٹرل پارک اور یو ایس اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے گراؤنڈ میں ایمرجنسی فیلڈ ہسپتال تیار کر لیے گئے ہیں۔

 

اے ایف پی کے مطابق عالمی وبا سے نیو یارک میں اب تک ایک ہزار افراد لقمہ اجل بنے جبکہ صدر ٹرمپ نے واشنگٹن میں خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ ملک میں ’انتہائی تکلیف دہ دو ہفتے‘ آنے والے ہیں۔
نیو یارک کے میئر نے کہا ہے کہ ہسپتالوں میں گنجائش تین گنا بڑھانا پڑے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے ہسپتالوں کی ضرورت ہے جو پہلے کبھی نہ دیکھے ہوں بلکہ اتنے بڑے ہسپتالوں کے بارے میں سوچا تک نہ گیا ہو۔
واضح رہے کہ ریاست نیو یارک میں یکم مارچ کو وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا تھا اور اب تک وہاں 75 ہزار افراد کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلنے سے نیویارک مکمل طور پر بدل گیا ہے اور سڑکوں، پارکوں میں ویرانی ہے جبکہ نظر آنے والے چند لوگوں نے ماسک پہنے ہوئے ہیں۔ 
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سنیچر کی رات ٹیلی ویژن پر خطاب میں کہا تھا کہ امریکہ میں دو ہفتے بعد کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی شرح بڑھ سکتی ہے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’ایسٹر کے دوران ہلاکتیں سب سے زیادہ ہوں گی۔‘
خیال رہے کہ ایسٹر مسیحی تہوار ہے جو اپریل کی 12 تاریخ کو آتا ہے۔ صدر ٹرمپ نے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات میں 30 اپریل تک توسیع کا بھی اعلان کیا تھا۔

شیئر: