Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا: امریکی شہری کا ملک جانے سے انکار

امریکی شہری کا وڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہے (فوٹو: اے پی)
 سعودی عرب کے علاقے الجبیل میں مقیم امریکی شہری رینڈی وارٹن کا وڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہے- امریکی شہری نے سعودی عرب سے امریکیوں کو وطن واپس بلانے سے متعلق رپورٹوں پر تبصرہ کیا ہے-
سی این این کے مطابق رینڈی وارٹن نے ٹوئٹر پر شیئر کیے جانے والے وڈیو کلپ میں جس کا دورانیہ ایک گھنٹے کے لگ بھگ ہے کہا ہے کہ ’کیا آپ لوگ وہ سب کچھ دیکھ رہے ہو جو سعودی عرب کررہا ہے؟ سعودی  شاندار کام کر رہے ہیں۔ میں بہرحال یہاں بہت اچھی جگہ پر ہوں۔‘
 ’میں امریکہ واپس لے جانے والے کسی بھی طیارے پر سوار نہیں ہوں گا۔ یہ تو ایک طرح کی سزا ہوگی یہ کوئی اچھی بات نہیں ہوگی- بہتر ہوگا کہ آپ کورونا سے نمٹنے کی تیاری کریں۔‘

امریکی شہری کا کہنا تھا کہ ’امریکیوں کو سعودی عرب سے نکال کر کیوں لے جایا جائے گا؟ اس وقت امریکہ دنیا بھر میں کورونا کی وبا سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے۔ اس وقت سعودی عرب چھوڑ کر جانا بے وقوفی ہوگی۔‘
 ’سعودی اخبار میں امریکی سفارتخانے کے حوالے سے یہ خبر شائع ہوئی ہے کہ امریکی حکومت اپنے شہریوں کو سعودی عرب سے واپس لے جانے کا پروگرام بنا رہی ہے۔ یہ نامعقول بات ہے۔ میں واپس نہیں جانا چاہتا- مملکت میں رہوں گا۔ اس وقت امریکہ جانا بے وقوفی ہے۔‘
سی این این نے وائرل ہونے والی وڈیو پر سعودی شہریوں کے تبصرے بھی شائع کیے ہیں-
 

 سعودی صارف ڈاکٹر سعود صالح المصیبی نے ٹوئٹ میں امریکی شہری کا یہ جملہ دہرایا ہے کہ ’اس وقت سعودی عرب چھوڑ کر امریکہ جانا بے وقوفی ہے‘-
ایک اور صارف ابراہیم القحطانی نے ٹویٹ کیا ہے کہ ’سعودی عرب دنیا کی واحد ریاست ہے جو نئے کورونا وائرس کے ماحول میں بیرون ملک مقیم اپنے شہریوں سے دستبردار نہیں ہوئی۔‘
قاسم الزرعی نے ٹویٹ میں امریکی شہری کے اس بیان پر خوشی کا اظہار کیا کہ وہ سعودی عرب میں خوش ہے اور یہاں کورونا کے حوالے سے کیے جانے والے انتظامات بہتر ہیں-

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: