Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یہ سوچ بھی خطرناک ہے کہ ہمیں وائرس سے خطرہ نہیں ہے: عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے یہ سوچ بھی خطرناک ہے کہ پاکستانیوں کو وائرس سے خطرہ نہیں۔
جمعے کو اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'سوشل میڈیا پر ایک تاثر دیا جاتا ہے کہ شاید پاکستان میں ہماری قوت معدافت اس وائرس کے مقابلے میں زیادہ ہے تو اس وجہ سے شاید پاکستان میں اتنے زیادہ لوگ مرے نہیں ہیں۔ میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ بڑا خطرناک ہے۔ کویی نہیں کہہ سکتا اس وقت کہ یہ وائرس کتن تیزی سے پھیل سکتا ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'اس لیے جہاں عوام جمع ہو سکتے ہیں، وہاں لاک ڈاؤن کیا ہوا ہے جس کا 14 اپریل کو دوبارہ جائزہ لیں لیا جائے گا۔ یہ سوچ بھی خطرناک ہے کہ پاکستان میں ہمارے پاس قوت مدافعت ہے اور ہمیں خطرہ نہیں ہے۔ بالکل خطرہ ہے اور عوام سے کہتا ہوں کہ ہر طرح کی احتیاط کرنی ہے۔'
اس کے ساتھ ساتھ وزیراعظم نے یہ بھی بتایا کہ حکومت پاکستان نے تعیراتی شعبے کو باقاعدہ صنعت کا درجہ دیتے ہوئے اس کے لیے بورڈ بنانے، ٹیکس میں رعایت دینے اور دیگر مراعات دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'اس سال تعمیراتی شعبے میں جو بھی سرمایہ لگائے گا ان سے ذریعہ آمدن نہیں پوچھا جائے گا۔ اس شعبے سے بہت سے لوگ جڑے ہیں، اس سے مزدور طبقے کو فائدہ ہوگا۔' 
عمران خان نے مزید کہا کہ تعمیرات کے شعبے پر ٹیکس بھی فکس کیا جا رہا ہے۔ 'ود ہولڈنگ ٹیکس صرف سیمنٹ اور سریے پر لاگو ہو گا جبکہ دوسرے تعمیراتی سامان پر ٹیکس معاف کر دیے گئے ہیں۔'
وزیراعظم نے فکس ٹیکس میں بھی چھوٹ دینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو تعمیراتی کمپنی نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کے لیے کام کرے گی اس کا نوے فیصد ٹیکس معاف کر دیا جائے گا۔’اگر کوئی بھی فیملی اپنا گھر بیچے گی تو اس پر کوئی ٹیکس نہیں لگے گا۔‘

عمران خان نے کہا کہ کنسٹرکشن کے شعبے پر ٹیکس بھی فکس کیا جا رہا ہے (فوٹو:سوشل میڈیا)

انہوں نے مزید کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کے لیے 30 ارب کی سبسڈی دی جا رہی ہے جس کو آگے مزید بڑھایا جائے گا۔ دیہات میں زراعت کے شعبے کو کھولا گیا ہے کیونکہ گندم کی کٹائی قریب ہے اور شہروں میں تعمیراتی کام جاری رہے گا۔
کورونا کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ لاک ڈاؤن کی کامیابی کا انحصار گلبرگ یا ڈیفنس پر نہیں بلکہ غریب علاقوں پر ہے، غریب علاقوں میں لاک ڈاؤن کرانا ہے تو وہاں کھانا بھی پہنچائیں گے۔
ان کے بقول ٹائیگر فورس کے رضاکار عوام کو سمجھائیں گے، محلوں گھروں تک جائیں گے۔ 

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس صرف سیمنٹ اور سریے پر لاگو ہو گا جبکہ دوسرے تعمیراتی سامان پر ٹیکس معاف کر دیے گئے ہیں (فوٹو:سوشل میڈیا) 

انہوں نے کہا کہ کوئی نہیں کہہ سکتا کہ اگلے دو ہفتے میں کیا ہو گا، اس لیے پوری طرح سے تیار رہنا ضروری ہے۔ ایسا نہ ہونے پر ایک مہینے بعد حالات اتنے خراب ہو سکتے ہیں کہ کورونا ہو نہ ہو لیکن لوگ سڑکوں پر آ جائیں۔ اس لیے صورت حال کو متوازن رکھنے کے لیے کوشاں ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید بتایا کہ ​گھروں کے کرائے اور نجی سکولوں کی فیسیں معاف کرنے کے حوالے سے بھی غور ہورہا ہے۔ 

شیئر: