Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعظم کا ’کورونا ریلیف فنڈ‘ کا اعلان

عمران خان کے بقول پاکستان میں لاک ڈاؤن کامیاب نہیں ہوسکے گا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 'پرائم منسٹر کورونا ریلیف فنڈ' قائم کرنے اور نوجوانوں پر مشتمل 'ٹائیگر فورس' بنانے کا اعلان کیا ہے۔
عمران خان نے پیر کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان وسائل کے بل بوتے پر کورونا کی وبا کا مقابلہ نہیں کر سکتا اس لیے ایک ٹائیگر فورس بنائی جائے گی جو فوج اور انتظامیہ کے ساتھ ملک کر کورونا سے لڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ 'نوجوان لاک ڈاؤن والے علاقوں میں کھانا پہنچائیں گے، یہ لوگوں کو بتائیں کہ قرنطینہ میں رہنا کیا ہوتا ہے۔ 'ہم کورونا کا پورا جائزہ لیتے رہیں گے اور اداروں کے ساتھ مل کر ٹائیگر فورس بھی کام کرے گی۔'
وزیر اعظم نے کہا کہ وسائل کی کمی کے پیش نظر 'پرائم منسٹر کورونا ریلیف فنڈ' قائم کر دیا گیا ہے۔ 'اس اکاؤنٹ میں جو بھی پیسہ جمع کرائے گا اس سے کچھ پوچھا نہیں جائے۔ جو لوگ اس اکاؤنٹ میں جمع کرایا گیا پیسہ ٹیکس میں ڈیکلیئر کریں گے ان کو ٹیکس ریلیف ملے گا۔'
عمران خان نے مزید بتایا کہ سٹیٹ بنک آف پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ جو کاروبار اپنے ملازموں کو بیروزگار نہیں کریں گے، ان کو آسان قسطوں پر قرضے دیے جائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ اگر غریب علاقوں میں لوگوں نے لاک ڈاؤن نہ مانا تو کورونا کے پھیلاؤ کو روکا نہیں جا سکتا (فوٹو:سوشل میڈیا)

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ریلیف پیکج دیا ہے لیکن امریکہ کے مقابلے میں یہ پیکج بہت چھوٹا ہے کیونکہ ہمارے پاس وسائل نہیں ہیں۔'
'ہم نے تاریخ کا سب سے بڑا ریلیف پیکج دیا جو 8 ارب ڈالر ہے جبکہ امریکہ کا ریلیف پیکج دو ہزار ارب ڈالر ہے لہذا ہم وسائل میں مقابلہ نہیں کر سکتے۔'
عمران خان کے بقول 'سب سے بڑی چیز ہمارے پاس ایمان ہے، کیونکہ ایمان کی وجہ سے پاکستانی سب سے زیادہ خیرات دیتے ہیں، دوسری ہماری طاقت نوجوان آبادی ہے۔ ان دو طاقتوں کا استعمال کرنا ہے کورونا کے خلاف۔'
وزیراعظم نے کہا کہ 'ہمارامسئلہ یہ ہے کہ ہماری 25 فیصد آبادی غریب ہے جو دو وقت کی روٹی نہیں کھا سکتی، اگر ہم غریبوں کا خیال نہیں رکھیں گے تو لاک ڈاؤن کامیاب نہیں ہوسکتا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن سے مزدور طبقہ متاثر ہوگا (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'یہ بیماری امیر اور غریب میں فرق نہیں کرتی، اگر غریب علاقوں میں لوگوں نے لاک ڈاؤن نہ مانا تو اس کے پھیلاؤ کو روکا نہیں جا سکتا۔ اس لیے ساری قوم مل کر اس وائرس کے خلاف جنگ لڑے تو ہی ہم جیت سکتے ہیں۔ صرف وسائل سے جنگ نہیں جیتی جا سکتی۔
انڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 'انڈیا میں دو تین دن پہلے پورے ملک کو لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اب مودی نے پوری قوم سے معافی مانگی ہے کہ انہوں نے سوچے سمجھے بغیر ملک بند کر دیا تھا۔

شیئر: