Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیر کو ہونے والا اوپیک پلس کا اجلاس ملتوی

اوپیک پلس کا اجلاس اب اگلے ہفتے کے آخر میں ہوگا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
تیل کی عالمی مارکیٹ کو مستحکم کرنے اور تیل کی پیدوار میں کمی کے لیے اوپیک پلس تنظیم کا پیر کو ہونے والا اجلاس ملتوی ہو گیا ہے۔
سعودی اہلکار نے عرب نیوز کو بتایا کہ اوپیک ممالک کو اجلاس کی تیاری اور متعلقہ اعداد و شمار کے جائزے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔
سعودی عرب کی سربراہی میں11  اوپیک ارکان اور روس کی سربراہی میں 10  دیگر تیل پیدا کرنے والے ممالک کا اجلاس اب اگلے ہفتے متوقع ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سعودی عرب نے کورونا کی وبا کے دوران تیل کی عالمی مارکیٹ میں استحکام لانے کے لیے تیل پیدا کرنے والے ملکوں کی تنظیم کا فوری اجلاس طلب کرنے کا کہا تھا۔ اس حوالے سے سفارتی سطح پر امریکہ، سعودی عرب اور روس کے درمیان ٹیلی فونک رابطے بھی ہوئے تھے۔
اجلاس کے دوران زیر بحث آنے والے نقطہ تیل کی پیداوار میں کمی سے متعلق ہے۔ 
جمعرات کو امریکی صدر ٹرمپ نے اس حوالے سے ٹویٹ میں کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ روسی صدر پوتن تیل کی پیداوار 10 ملین بیرل تک کم کر دیں گے اور شاید اس سے بھی زیادہ۔ ’اگر ایسا ہوا تو یہ تیل اور گیس کی صنعت کے لیے زبردست ہوگا۔‘
صدر ٹرمپ نے بعد میں کی گئی ایک اور ٹویٹ میں کہا تھا کہ تیل کی پیداوار میں کمی ایک کروڑ پچاس لاکھ بیرل تک بھی ہو سکتی ہے، یہ سب کے لیے اچھی خبر ہے۔
سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تیل کی یومیہ پیداواری صلاحیت ایک کروڑ 10 لاکھ بیرل سے بڑھ کر ایک کروڑ 20 لاکھ بیرل سے زیادہ ہوگئی ہے۔
 ولادی میر پوتن 
جمعے کو صدر ولادی میر پوتن کے دیگر روسی عہدیدارں کے ساتھ ہونے والے اجلاس کے اختتام پر سعودی عرب کو تیل کی عالمی منڈی غیر مستحکم کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان اور وزیر برائے انرجی عبدالعزیز بن سلمان نے روس کے الزامات کو جھوٹ پر مبنی قرار دیا تھا۔
سعوی عرب اور روس اختلافات کے باوجود تیل کی پیداوار پر پابندی کا بوجھ نہیں برداشت کر سکیں گے جب تک کہ امریکہ کی تیل کی پیداوار ان کے برابر نہ ہو۔ امریکہ کے تیل کی پیداوار اوپیک پلس ممالک کے برابر کرنے کے امکانات صدر ٹرمپ کے حالیہ بیان سے کم ہوتے دکھائی دے رہے ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ تیل کی صنعت سے متعلقہ فیصلوں کا انحصار آزاد عالمی معیشت پر ہوگا۔

شیئر: