Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’طبی عملے کا شکریہ ادا کرنا کافی نہیں‘

رواں برس طبی شعبے سے منسلک افراد کو غیر معمولی حالات کا سامنا ہے۔ فوٹو: سوشل میڈیا
صحت کا عالمی دن جو ہر سال اپریل کی 7 تاریخ کو منایا جاتا ہے اس سال آگاہی سیمنارز اور کانفرس کے بجائے آن لائن منایا گیا۔ دنیا بھر میں سوشل میڈیا صارفین نے طبی عملے کا شکریہ ادا کیا جو اس وقت کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر لڑ رہے ہیں۔
کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں لوگ گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں جس کی وجہ سے کہیں پر بھی کوئی کانفرس یا سیمینار بھی منعقد نہیں کروایا جا سکتا۔ البتہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس بالخصوص ٹوئٹر پر سوشل میڈیا صارفین ڈاکڑز اور میڈیکل سٹاف کو شکریہ اور محبت کے پیغام بھیج رہے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے سرکاری اکاونٹ پر میڈیکل شعبے سے وابستہ ڈاکٹرز اور سٹاف کی کہانیاں ، پوسٹرز اور ویڈیوز کی صورت میں شئیر کی جا رہی ہیں جس میں وہ اپنے تجربات سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں سے شئیر کررہے ہیں۔
اس حوالے ایوانکا ٹرمپ سے نے لکھا کہ آئیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کووڈ 19کے خلاف جنگ میں صف اول کے تمام بہادر ڈاکٹرز اور میڈیکل کارکنوں کے لیے محبت اور شکریے کا پیغام بھیجتے ہیں جو دوسروں کو بچانے کے لیے اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر کام کر رہے ہیں۔

اس دن کی مناسبت سے طبی پیشے سے منسلک افراد کی کاوشوں کو سراہنے کے لیے  ڈزنی لینڈ پیرس، فائر اینڈ ریسکیو کاسٹ کے ممبران نے سلیپنگ بیوٹی کیسل میں جمع ہو کر کورونا وائرس کے خلاف جنگ لڑنے والے کارکنوں کے لیے تالیاں بجا کر ان کی حوصلہ افزائی کی۔
فلم انڈسٹری ، کھیلوں اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والوں نے بھی اپنے انداز میں میڈیکل سٹاف اور ڈاکٹرز کو شکریہ کہا۔
انڈین کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی سچن ٹنڈولکر کا کہنا تھا کہ ایک لمبےعرصے سے میرا ماننا ہے کہ یہ نہاہت عمدہ اور بے لوث خدمت کرنے والا پیشہ ہے۔  خاص طور پر پچھلے چند مہینوں میں دنیا بھر کے ڈاکٹرز، نرسوں اور پیرامیڈیکل عملے نے جو کام کیا اس کے لیے صرف شکریہ کافی نہیں۔
ورلڈ ہیلتھ ڈئے کی مناسبت سے یواین ویمن کے ٹوئٹر اکاونٹ پر ایک جیف شیئر کیا گیا جس کے مطابق کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں خواتین بھی فرنٹ لائن کارکنوں میں شامل ہیں۔ عالمی سطح پر صحت اور معاشرتی نگہداشت کے کارکنوں میں 70فیصد خواتین شامل ہیں۔

رواں برس طبی شعبے سے منسلک افراد کو غیر معمولی حالات کا سامنا ہے جہاں وہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی وجہ سے اپنے اہل خانہ سے دور رہنے پر مجبور ہیں۔

شیئر: