Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فائیو سٹار ہوٹل میں قرنطینہ کی آفر

ہوٹل انتظامیہ کے مطابق کمروں اور راہداریوں میں روزانہ جراثیم کش اسپرے کیا جا رہا ہے۔ (فوٹو: رائے شاہنواز) 
پاکستان میں فائیو سٹار ہوٹلز کی چین رکھنے والے ہاشو گروپ نے اپنے دو ہوٹلز میں لوگوں کو پر آسائش آئسولیشن کا پیکج دیا ہے۔ یہ پر آسائش قرنطینہ کمرے پرل کانٹینینٹل لاہور اور کراچی میں دستیاب ہیں۔
ہاشو گروپ کی مارکیٹنگ کے شعبے کے ایک اعلی عہدیدار نے اردو نیوز کو بتایا 'ہمارے ذہن میں یہ آئیڈیا اس وقت آیا جب ہمارے گروپ کے تمام کے تمام سات ہوٹلز لاک ڈاون کی وجہ سے بند ہو گئے جب کہ ہاشو فاونڈیشن نے لوگوں کو کورونا سے بچاو کے لیے اپنی سماجی سرگرمیاں جاری رکھیں۔ ہمارے پاس کورونا سے بچاؤ کے لیے جدید ترین آلات بھی موجود تھے تو ہم نے آزمائشی طور پر لاہور اور کراچی میں پرل کانٹینینٹل ہوٹلز میں لوگوں کو سہولتیں دینے کا فیصلہ کیا۔'
پرل کانٹینینٹل ہوٹل کی جانب سے جاری کیے گئے ایک اشتہار کے مطابق لوگ 10 ہزار روپے میں ایک رات کے لیے کمرہ بک کروا سکتے ہیں تاہم ٹیکس کی رقم الگ ہو گی۔
اس دوران ہوٹل میں قیام کرنے والوں کو تین وقت کا کھانہ بھی دیا جائے گا جو کہ ان کے کمروں میں ہی مہیا ہو گا۔ ہوٹل میں رہائش پذیر افراد کو ماسک، سینیٹائزر بھی دیے جائیں گے اسی طرح ہوٹل کی طرف سے ایک فون کال پر ڈاکٹر بھی موجود ہو گا۔
ہوٹل انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے تمام کمروں اور راہداریوں کو روزانہ کی بنیاد پر جراثیم کش اسپرے کیا جا رہا ہے۔
ہاشو گروپ کے اعلی عہدیدار کے مطابق 'یہ کام ہم کوئی پیسا بنانے کے لیے نہیں کر رہے جو لوگ پی سی ہوٹل میں ٹھہرتے ہیں انہیں پتا ہے کہ یہاں تین وقت کا کھانا کھانے کا بل سات ہزار کے لگ بھگ بن جاتا ہے۔ اور اس 10 ہزار والے پیکج میں تین وقت کا کھانا بھی دستیاب ہو گا اس کے علاوہ لانڈری اور انٹرنیٹ کی سہولت بھی دستیاب ہو گی۔ یہ سہولت سراسر لوگوں کو ایک پر آسائش آئسولیشن دینے کے لیے شروع کی گئی ہے۔‘
ان کے مطابق اس دوران تمام طرح کے قواعد پر عمل درآمد کیا جائے گا جو کہ حکومت نے طے کر رکھے ہیں۔ سماجی دوری کے حوالے سے ہم ایک کمرے میں دو سے زیادہ افراد کو رہنے کی اجازت نہیں دے رہے چاہے بچے ہی کیوں نہ ہوں۔ اسی طرح سے ہر آنے والے کا درجہ حرارت پہلے چیک کیا جائے گا۔

ایک کمرے میں دو سے زیادہ افراد کو رہنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ (فوٹو: رائے شاہنواز) 

خیال رہے کہ پی سی ہوٹل سے متعلق کچھ ایسی خبریں بھی گردش کرتی رہی ہیں کہ ملازمین کو لاک ڈاون کی وجہ سے نوکریوں سے فارغ کیا جا رہا ہے۔ تاہم ہاشو گروپ کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز میں ان الزامات کی تردید کی گئی ہے۔ پریس ریلیز میں وضاحت کی گئی ہے کہ صرف ان کمپنیوں یا ان کے ملازمین کے ساتھ کام بند کیا گیا جو کہ براہ راست ہاشو گروپ کے ملازم نہیں ہیں بلکہ تھرڈ پارٹی کے طور پر اپنی خدمات فراہم کر رہے تھے۔
ہاشو گروپ کے عہدیدار کے مطابق انہیں یہ پیکج مارکیٹ کرنے سے پہلے خطرہ تھا کہ شاید لوگ تنقید نہ کریں اور اس آفر کا کوئی غلط مطلب نہ اخذ کیا جائے۔ لیکن حیرت انگیز طور پر انتہائی مثبت فیڈ بیک ملا ہے اور لوگ اس کوشش کو نہ صرف سراہ رہے ہیں بلکہ بکنگ بھی کروا رہے ہیں۔
’ابتدائی طور پر ہم نے اس کو ان افراد کے لیے مختص کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی جو بیرون ملک سے خصوصی پروازوں کے ذریعے وطن واپس لائے جا رہے ہیں یقیناً ان کو دو ہفتے تک آئسولیشن میں رہنے کی ضرورت ہے لیکن پھر یہ بھی خیال آیا کہ جو لوگ اپنے گھروں میں بیٹھے تنگ آ چکے ہیں اور ماحول کی تبدیلی چاہتے ہیں جہاں وہ اپنے آپ کو مکمل محفوظ بھی سمجھیں تو اس آفر کو ان کے لیے بھی بڑھا دیا گیا ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ اس وقت پی سی لاہور کے کل چھ سو کمروں میں سے دو سو کمروں کو آپریشنل کیا گیا ہے۔ جب کہ تمام ریستوران، لابی اور ہوٹل کی دیگر تمام نارمل حالات میں دی جانے والی سہولیات موجود نہیں ہوں گی۔

شیئر: