Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آج پھر شب برات ہے کیا؟‘

وزیراعظم عمران خان کے دفاع میں ان کے حامی سوشل میڈیا صارفین بھی میدان میں آگئے (فوٹو:سوشل میڈیا)
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی اس ٹویٹ کا چرچا ہے جو اب موجود ہی نہیں۔
اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ آخر عمران خان کی اس ٹویٹ میں ایسا کیا تھا کہ انہیں یہ فوراً ڈیلیٹ کرنا پڑی تو ہوا کچھ یوں کہ انہوں نے اپنے ویریفائیڈ اکاونٹ سے جمعرات کی دوپہر ایک ٹویٹ کی جس میں  شب برات پر نوافل پڑھنے اور خصوصی دعاوں کی اپیل کی۔
حالانکہ مسلمانوں کی عبادت کی یہ رات تو بدھ کو گزر چکی ہے جس میں لوگ نوافل پڑھتے اور دعائیں مانگتے ہیں۔
عمران خان کی ٹویٹ کرنے کی دیر تھی کہ ان کے ناقدین جو شاید ان کی غلطی پکڑنے کے انتظار میں ہی رہتے ہیں کو تو جیسے موقع مل گیا۔  
بس پھر کیا تھا چند ہی منٹوں میں یہ ٹویٹ وائرل ہوگئی، طرح طرح کے تبصرے کیے جانے لگے جس کے بعد وزیراعظم کو اپنی ٹویٹ ہی ڈیلیٹ کرنا پڑی۔
معروف مزاح نگار فیصل چوہدری نے عمران خان کی ٹویٹ پر تبصرہ کیا کہ آج پھر شب برات ہے کیا؟

فیصل چوہدری کی ٹویٹ پر ہی ٹوئٹر صارف منیب ارشد نے لکھا کہ عمران خان صاحب زندگی کا زیادہ تر حصہ برطانیہ میں گزار کے آئے ہیں اس لیے انہیں زیادہ معلوم ہے کے شب برات کب ہے۔

ذوالقرنین حیدر نامی صارف نے لکھا کہ اچھا ہوا عمران خان نے ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی ورنہ ٹائیگر فورس نے آج ثابت کر کے چھوڑنا تھا۔

ایک اور صارف سادی چیما نے لکھا کہ اتنا ہنگامہ کیوں کیا جا رہا ہے کہ خان صاحب کرپٹ  تو نہیں ہیں نا۔

عمران خان کے حامی سوشل میڈیا صارفین بھی ان کے دفاع میں میدان میں آگئے۔

راشد منہاس نامی صارف نے لکھا کہ غلطی کسی سے بھی ہو سکتی ہے۔
ایک اور صارف ابرار احمد نے تو یہاں تک لکھ دیا کہ کہ کپتان نے آج بولا ہے تو آج ہی شب برات منائیں گے۔

شیئر: