Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کارکنان کی رہائش پر’کورونا سے بچاؤ‘ کیسے؟

حکام کے مطابق ایک کمرے میں حد سے زیادہ لوگ رہ رہے ہیں- فوٹو: سوشل میڈیا
وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹرالعبد العالی نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام تر احتیاطی تدابیر اور ذرائع ابلاغ کی مدد سے ہر بار کی تنبیہہ کے باوجود سعودی عرب میں کورونا وائرس سے متاثرین کےساتھ میل ملاپ کی شرح بہت بڑھی ہوئی ہے- اس حوالے سے بہت سارے واقعات ریکارڈ پر آ رہے ہیں-
سبق ویب سائٹ کے مطابق ڈاکٹر العبد العالی نے پریس کانفرنس میں اس بات پر دکھ کا اظہار کیا کہ کارکنان کے رہائشی مراکز میں کورونا سے بچاؤ کے لیے مقررہ فاصلے کی پابندی نہیں کی جا رہی-

ملازمین کی رہائش پر مناسب ماحول پیدا کرنا ہوگا- فوٹوسوشل میڈیا

کارکنان کی رہائش میں بھیڑ بھاڑ دیکھنے میں آ رہی ہے- حفظان صحت کے ضوابط کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے- ایک کمرے یا ایک ہال میں حد سے زیادہ لوگ رہائش اختیار کیے ہوئے ہیں اس وجہ سے متاثرین کی تعداد بڑھ رہی ہے-
وزارت صحت کے ترجمان نے توجہ دلائی کہ ایک طرف ہمیں کورونا سے بچنے کے لیے مقررہ حفاظتی تدابیر کا انتہا درجے اہتمام کرنا ہوگا اور دوسری جانب ملازمین کی رہائش پر مناسب ماحول پیدا کرنا ہوگا- کارکنان کو ایک دوسرے سے فاصلے پر رہائش اختیار کرنے کے لیے خصوصی انتظامات کرنا ہوں گے-

حکام کے مطابق متاثرہ شخص کے اردگرد لوگ پھر رہے ہوتے ہیں- سوشل میڈیا

العبد العالی نے پریس کانفرنس میں صحت کے رضاکاروں کے حوالے سے متعدد استفسارات کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ سعودی معاشرے میں رضاکارانہ بنیادوں پر صحت خدمات فراہم کرنے کا جذبہ پایا جا رہا ہے- وزارت صحت نے رضاکارانہ جذبے کی قدر کرتے ہوئے امیدواروں کےلیے اندراج پلیٹ فارم قائم کیا ہے جس پر اب تک 80 ہزار سے زیادہ افراد اپنے ناموں کا اندراج کرا چکے ہیں- ان میں وہ لوگ بھی ہیں جو صحت خدمات سے واقف ہیں اور اس کا تجربہ رکھتے ہیں اور وہ بھی ہیں جو صحت خدمات کی تربیت حاصل کر کے معاشرے کو نئے کورونا سے بچانے میں اپنا کردارادا کرنے کے خواہش مند ہیں-
وزارت صحت کے ترجمان نے توجہ دلائی کہ مشاہدے میں آرہا ہے کہ کورونا وائرس سے متاثرہ شخص کے اطراف متعدد افراد گھوم پھر رہے ہیں- وہ مریض کو دلاسہ دینے کے حوالے سے اس کے پاس بار بار آجارہے ہیں- گھروں میں اتنی گنجائش نہیں ہوتی کہ وزارت صحت کے مقرر کردہ فاصلے کی پابندی حد سے زیادہ افراد کرسکیں- اگر ایک مریض کے اطراف تین سے چار افراد ہوں تو اس سے آپ تصور کر سکتے ہیں کہ کورونا سے متاثرہ شخص سے مقررہ فاصلے کی پابندی کیسے ہوسکتی ہے-
العبد العالی نے تمام سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں سے پر زور اپیل کی کہ وہ ان دنوں نئے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فاصلہ رکھنے کی جو پابندی مقرر کی گئی ہے اس کا احترام کریں- ایسا کریں گے تب ہی اس بحران سے نجات پا سکیں گے-

 

 خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں
 
 

شیئر: