Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ میں ہلاکتیں اٹلی سے بڑھ گئی

دنیا میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 17 لاکھ 15 ہزار 143 ہو چکی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا میں سب سے زیادہ ہلاکتوں والے ممالک میں امریکہ نے اٹلی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکہ میں کورونا سے اموات کی تعداد 19 ہزار 424 ہوگئی ہے جبکہ اٹلی میں یہ تعداد 18 ہزار 849 ہے۔
جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعدادوشمار کے مطابق امریکہ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 5 لاکھ ایک ہزار 680 تک پہنچ گئی ہے۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد ایک لاکھ 3 ہزار 873 ہو گئی ہے جبکہ کل مریضوں کی تعداد 17 لاکھ 15 ہزار 143 تک پہنچ گئی ہے۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا کے 3 لاکھ 54 ہزار 170 مریض صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔
امریکہ دنیا کا پہلا ملک ہے جہاں ایک دن میں دو ہزار افراد کورونا سے زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔ صرف نیویارک میں اموات کی تعداد آٹھ ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔
امریکہ میں حکام کے مطابق لاوارث لاشوں اور جن کے عزیز و اقارب ان کی تدفین کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے کو نیو یارک کے ہارٹ آئی لینڈ میں دفنایا جا رہا ہے اور اس مقصد کے لیے 150 برس پرانی جگہ کا انتخاب کیا گیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ معیشت کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ ان کی زندگی میں کیا جانے والا مشکل ترین فیصلہ ہوگا۔
اے ایف پی کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’میں فیصلہ کرنے جا رہا ہوں اور خدا سے امید ہے کہ یہ درست فیصلہ ہوگا۔ لیکن میں بلا جھجھک کہوں گا کہ یہ سب سے بڑا فیصلہ ہوگا جو میں نے اپنی زندگی میں کیا۔‘
دوسری طرف اٹلی میں وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 18 ہزار 849 ہوگئی ہے جبکہ 30 ہزار 455 مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔ سپین میں 16 ہزار 353 افراد ہلاک جبکہ 59 ہزار 109 افراد صحت یاب ہوئے۔

فرانس میں اب تک 13 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔ فوٹو: روئٹرز

فرانس میں اب تک 13 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 24 ہزار ہو گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے۔
فرانس میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے ٹریفک حادثات میں میں 40 فیصد کمی آئی ہے۔
فرانسیسی وزارت داخلہ کے مطابق گذشتہ برس مارچ میں ٹریفک حادثات میں 255 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ رواں سال مارچ میں 154 افراد ٹریفک حادثات میں مرے ہیں۔ فرانس میں 17 مارچ سے لاک ڈاؤن نافذ ہے اور لوگوں کو انتہائی ضرورت کی اشیا خریدنے کے لیے ہی باہر جانے کی اجازت ہے۔

اٹلی میں وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 18 ہزار 849 ہو گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب ہفتے کو برطانیہ کے ہسپتالوں میں کورونا سے مزید 917 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جس سے ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار کے قریب پہنچ گئی۔
برطانوی وزارت صحت کے مطابق ملک میں وائرس کے مزید 5 ہزار 234 کیسز کی تصدیق کے بعد مریضوں کی کل تعداد 78 ہزار 991 ہو چکی ہے۔
برطانیہ میں وزیراعظم بورس جانسن نے  کورونا کی روک تھام کے لیے 23 مارچ کو لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔
کورونا وائرس سے ایران میں چار ہزار 357، بیلجیئم میں تین ہزار 346، چین میں تین ہزار 219، ہالینڈ میں دو ہزار 643، ترکی میں ایک ہزار چھ، سوئٹرزرلینڈ میں ایک ہزار تین، جرمنی میں دو ہزار 736، برازیل میں ایک ہزار 74، سویڈن میں 887، کینیڈا میں 570، انڈیا میں 249، جنوبی کوریا میں 211، روس میں 106، اسرائیل میں 96 جبکہ پاکستان میں 78 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

’ لاک ڈاون بتدریج ختم کیا جا سکتا ہے لیکن اس میں جلد بازی خطرناک ہوگی۔‘ فوٹو: اے ایف پی

عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او) نے خبر دار کیا ہے کہ ’کورونا کا مقابلہ کرنے والے ملکوں کی طرف سے لوگوں کی نقل وحرکت پر وقت سے پہلے پابندی ہٹانا مہلک اقدام ہو سکتا ہے‘۔
جنیوا میں ورچوئل پریس کانفرنس سے خطاب میں ڈبلیو ایچ او کےسربراہ کا کہنا تھا کہ ان ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں جہاں لاک ڈاون بتدریج ختم کیا جا سکتا ہے لیکن اس میں جلد بازی خطرناک ہوگی۔

شیئر: