Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایک لاکھ رضاکاروں کی کورونا کے خلاف 'جنگ' میں شرکت کی پیش کش

درخواستیں طلباء، ریٹائرڈ ہیلتھ ورکرز اور متعدد تنظیمیوں کی جانب سے ملی ہیں(فوٹو عرب نیوز)
سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے ان تمام رضاکاروں کا شکریہ ادا کیا ہے جنہوں نے کورونا وائرس کے خلاف جدوجہد میں حصہ لینے کے لیے خدمات پیش کی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب میں موجود ایک لاکھ سے زائد رضاکاروں نے کورونا وائرس کے خلاف جاری حکومتی کوششوں میں اپنے تعاون اور خدمات کی پیش کش کی ہے۔

موقع ہے بتا سکیں کہ ہم اپنے ملک سے کتنا پیار کرتے ہیں۔(فوٹو واس)

صحت کے مختلف شعبوں اوردیگر عام شہریوں نے ان کوششوں میں حصہ لینے کے لیے خواہش اور دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربعیہ نے اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں وبائی مرض سے نمٹنے کے لیے خواہشمند رضاکاروں سے آن لائن درخواستیں وصول کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کی ہے۔
وزارت کو اب تک ایک لاکھ سے زائد درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔ وزارت صحت کے رضاکارانہ مرکز کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر صفر باتر نے کہا ہے کہ خواہشمند صحت اور دیگر عمومی خدمات کے لیےدرخواستیں دے سکتے ہیں۔

عام شہریوں نے حصہ لینے کے لیے خواہش اور دلچسپی کا اظہار کیا(فوٹو ٹوئٹر)

انہوں نے کہا کہ اس کام کے لیے ہمارے لیے  ڈاکٹر، فارماسسٹ اور تکنیکی ماہرین کے علاوہ میڈیکل کے طلباء زیادہ اہم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وبائی امور کے متعلق آگہی اور تفتیش کے دوران مختلف محلوں میں جا کر ایسے واقعات درج کرنے اور آگہی مہم چلانے کے لیے بھی رضاکاروں کے مواقع ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزارت ہنگامی محکموں اور انتہائی نگہداشت کے یونٹوں کے لیے میڈیکل پریکٹشنرز کو بھی خوش آمدید کہہ رہی ہے۔

امدادی سرگرمیوں کے لیے آٹھ ہزار سے زیادہ رضاکار پہلے ہی موجود ہیں(فوٹو عرب نیوز)

واضح رہے کہ طبی اور امدادی سرگرمیوں کے لیے آٹھ ہزار سے زیادہ رضاکار پہلے سے ہی میدان میں موجود ہیں۔ ان رضاکاروں نے کمیشن برائے صحت کی زیرنگرانی خصوصی اور ضروری تربیتی پروگرام بھی کامیابی کے ساتھ مکمل کئے ہیں۔
مزید رضاکاروں سے مطلوب خدمات سے قبل انہیں بذریعہ فون اطلاع کر کے تربیتی کورسز میں شرکت کا موقع دیا جائے گاتا کہ اس کے بعد صحت کے شعبے میں خدمت پیش کرنے کی اجازت دی جا سکے۔

ڈاکٹر، فارماسسٹ اور تکنیکی ماہرین کے علاوہ میڈیکل کے طلباء زیادہ اہم ہیں(فوٹو ععرب نیوز)

رضاکارانہ درخواستیں طلباء، ریٹائرڈ ہیلتھ ورکرز اور متعدد معاون خدمات فراہم کرنے میں تجربہ رکھنے والے افراد اور تنظیمیوں کی جانب سے موصول ہوئی ہیں۔
اس اقدام کو کامیاب بنانے کے لیے وزارت صحت کے ساتھ دیگر سرکاری ادارے بھی تعاون کر رہے ہیں۔
کنگ سلمان ہیومینٹری ایڈ اینڈ ریلیف سنٹر، سعودی ہلال احمر، انسانی وسائل اور معاشرتی ترقی،فنانس، میڈیا، مواصلات اور انفارمیشن ٹینکالوجی کے ساتھ ووکیشنل ٹریننگ کارپوریشن اور سعودی عرب سکاوٹس ایسوسی ایشن کا تعاون بھی حاصل ہے۔

رضاکار ہیروز کی ٹیم میں شامل ہونے کا موقع مل رہا ہے(فوٹو عاجل)

دمام میں مقیم سینیئر نرسنگ سٹوڈنٹ عبداللہ المطوع نے عرب نیوز کو بتایا ہے کہ میں نے تربیتی کورس مکمل کر لیا ہے، میں نے کورونا وائرس کے متعلق سات آن لائن کورسز میں شرکت کی ہے اور اب رضاکاروں کے گروپ میں شامل ہونے کو تیار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ یہ موقع ہے کہ ہم اس بات کا اظہار کر سکیں کہ ہم اپنے ملک سے کتنا پیار کرتے ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ سعودی عرب میں مقیم افراد کو اس وبائی مرض سے بچانے کے لیے رضاکار ہیروز کی ٹیم میں شامل ہونے کا موقع مل رہا ہے۔
القصیم میں رہنے والی میڈیکل کی طالبہ دلال الحربی نے کہا ہے کہ دنیا اس وقت مشکل دور سے گزر رہی ہے اور میں رضاکارانہ خدمت کے ذریعے اپنے ملک سے وفاداری کا مظاہرہ کرنا چاہتی ہوں۔
الحربی نے کہا کہ میں نے جو تمام مہارت اور علم سیکھا ہے اب میرے پیارے وطن کی خدمت میں حاضر ہے۔
میرے وطن کے مجھ پر بہت سے احسانات ہیں جس میں سے کچھ مجھے واپس کرنے کا موقع ملا ہے۔ الحربی اس سے قبل بھی مختلف رضاکارتنظیموں کے ساتھ کام کر چکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں رضاکارانہ طور پر کوئی بھی کام کرنے کے لیے تیار ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ رضاکار ہی جانتے ہیں کہ کسی کی خدمت کرنا کتنا دلچسپ اور خوش کن ہوتا ہے۔
اب ایک موقع آ گیا ہے جو میرے وطن کا ہے میں پوری دنیا کو یہ بتانے کی کوشش کروں گی کہ ہم کیا کرسکتے ہیں۔ سب سے بڑھ کر میرا ارادہ اللہ کی رضا حاصل کرنے کا ہے۔

شیئر: