Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لیموزین کمپنیوں کو’ہوم ڈلیوری‘ کی اجازت

سعودی عرب میں سیکڑوں لیموزین کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں(فوٹو، سوشل میڈیا)
قومی لاجسٹک کمیٹی کی جانب سے سعودی عرب میں لاک ڈاون اورکرفیو کے دوران ’ہوم ڈلیوری‘ سروس کو مزید بہتربنانے کے لیے مختلف تجاویز پرغور کیاجارہا ہے۔
’کورونا وائرس‘ کےحوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے سعودی عرب میں لاک ڈاون اور کرفیو نافذ ہے جس کی وجہ سے بیشتر افراد کو گھروں میں رہتے ہوئے سامان طلب کرنےمیں کافی تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

لوگوں کوسامان کی وصولی میں تاخیر کی شکایت کا سامنا ہے(فوٹو، سوشل میڈیا)

ہوم ڈلیوری سروس کے لیے کارکنوں کی تعداد میں کمی کے سبب قومی لاجسٹک کمیٹی نے مختلف تجاویز پر غور کرنے کے بعد لیموزین کمپنیوں کو بھی ہوم ڈلیوری سروس کی اجازت دینے کے حوالے سے لائحہ عمل مرتب کیاہے جس کے تحت مملکت کے مختلف شہروں میں لیموزین کمپنیوں کے ڈرائیورمقررہ شرائط پر عمل کرتے ہوئے لوگوں کو انکا مطلوبہ سامان پہنچائیں گے۔
مقامی ویب نیوز ’عاجل‘ نے اپنے ذرائع کے حوالے سے مزید لکھا ہے کہ مملکت کے مختلف شہروں میں کرفیو اور لاک ڈاون کی وجہ سے بیشتر افراد کو گھروں میں سامان کی وصولی میں کافی تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
بعض لوگوں کا کہنا تھا کہ انہیں کئی گھنٹے کی تاخیر کے بعد اشیاموصول ہوتی ہیں جبکہ کھانا بھی ٹھنڈا ہوچکا ہوتا ہے۔
شکایات کے حوالے سے قومی لاجسٹک کمیٹی نے متعلقہ اداروں اور مملکت میں کام کرنے والی لیموزین کمپنیوں کی مقررہ کمیٹی سے معاملات طے کرنے کےلیے لائحہ عمل مرتب کیا ہے جس کے تحت ہوم ڈلیوری سروس مہیا کرنے والی لیموزین کمپنیوں کے ڈرائیوروں کے لیے 4 شرائط عائد کی گئی ہیں۔

ہوم ڈلیوری کےلیے صرف رجسٹرڈ ایپ ہی قابل قبول ہو گی (فوٹو، سوشل میڈیا)

کمیٹی کی جانب سے عائد کی جانے والی بنیاد شرط میں کہا گیا ہے کہ ڈیوٹی کے دوران تمام ڈرائیور پینٹ شرٹ پہنیں (ڈرائیوراپنے ملک کا لباس استعمال نہیں کرے گا)۔
ہوم ڈلیوری سروس کےلیے مخصوص اور رجسٹرڈ ’ایپ‘ کے ذریعے ہی کام کیا جائے، غیر رجسٹرڈ ایپ سے منسلک افراد قابل قبول نہیں ہونگے۔
لیموزین میں لوگوں کو سوار کرنے پر مکمل پابندی ہوگی ، جو ڈرائیورخلاف ورزی (سواریوں کو بٹھانے) کا مرتکب ہوگا اس پر کرفیو اوقات کی خلاف ورزی درج کی جائے گی جس کا جرمانہ 10 ہزار ریال ہے۔
لاجسٹک کمیٹی کی جانب سے پیش کی گئی آخری شرط میں کہا گیا ہے کہ وزارت صحت کی جانب سے عائد کی جانے والی احتیاطی تدابیر پر ہر صورت میں عمل کویقینی بنایاجائے جس کے تحت ڈرائیورکسی سے مصافحہ نہیں کرے گا، دستانے اور طبی ماسک کا استعمال لازمی ہے جبکہ سینیٹائزر کے ذریعے ہاتھوں اور لباس کو صاف کیاجائے۔

 لیموزین میں سواری بٹھانے پر 10 ہزارریال جرمانہ ہوگا(فوٹو،سوشل میڈیا)

توقع ہے کہ مذکورہ شرائط کی منظوری کے بعد لاجسٹک کمیٹی کی جانب سے لیموزین کمپنیوں کے ڈرائیوروں کو ہوم ڈلیوری سروس میں کام کرنے کی اجازت مل جائے گی۔
واضح رہے مملکت میں سیکڑوں لیموزین کمپنیاں کام کررہی ہیں جبکہ صرف جدہ میں انکی تعداد 500 سے زائد ہے ، لیموزین ڈرائیوزکی اکثریت پاکستانیوں پر مشتمل ہے جب سے لیموزین سروس پر پابندی عائد کی گئی ہے اس شعبے سے منسلک افراد بے روزگار ہو چکے ہیں۔

شیئر: