Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین وزیر کا سینکڑوں کلومیٹر سفر

کواسی لکھما نے بتایا کہ وہ رائے گڑھ اپنے 'اچانک دورے' پر گئے تھے (فوٹو:سوشل میڈیا)
ایسے وقت میں جب انڈیا میں کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاون ہے اور انتہائی ضروری خدمات فراہم کرنے کے علاوہ نقل و حمل کے تمام ذرائع بند ہیں، ریاست چھتیس گڑھ کے وزیر صنعت کواسی لکھما 250 کلو میٹر کا سفر طے کرکے رائے گڑھ پہنچ گئے۔
اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق انڈیا کی ریاست چھتیس گڑھ کے وزیر صنعت کواسی لکھما نے سنیچر کو اپنے قافلے کے ہمراہ ریاستی دارالحکومت رائے پور سے ضلع رائے گڑھ تک کا سفر کیا۔
لاک ڈاؤن میں اپنے سفر کے بارے میں صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا ہے کہ وہ گھر بیٹھ کر تنگ آ گئے تھے۔ 
کواسی لکھما نے بیان دیا کہ 'میں رائے پور میں بیٹھا بیٹھا تنگ آ گیا تھا اس لیے میں پیر مہاتما جی سے ملاقات کے لیے راتوں رات ہی رائے گڑھ آ گیا۔'
تاہم جب اپوزیشن کی جانب سے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تو انہوں نے اپنا بیان تبدیل کر لیا۔
اپنے نئے بیان میں کواسی لکھما نے بتایا کہ وہ رائے گڑھ ایک 'اچانک دورے' پر گئے تھے کیونکہ انہیں بتایا گیا تھا کہ وہاں غیرقانونی شراب فروخت کی جا رہی ہے۔

انڈیا میں لاک ڈاون کے باعث انتہائی ضروری سروسز فراہم کرنے کے علاوہ نقل و حمل کے تمام ذرائع بند ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)

لکھما پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے قیام کے لیے ایک بند ہوٹل کو کھلوایا۔ اس بارے میں وزیر کا کہنا ہے کہ وہاں کوئی سرکاری ریسٹ ہاوس نہیں کھلا ہوا تھا اس لیے انہوں نے اپنے ایک دوست کو اپنے قیام کے لیے بندوبست کرنے کا کہا تھا۔
لکھما کا کہنا ہے کہ انہوں نے وہاں کوئی اجلاس منعقد نہیں کیا تاہم  رائے گڑھ میں مقامی ایم ایل اے اور کچھ صحافیوں سے ملاقات کی۔
کواسی لکھما نے لاک ڈاون کی خلاف ورزی کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ ’مجھے دو اضلاع کے درمیان غیرقانونی شراب فروخت کرنے کی اطلاع ملی تھی جس پر میں نے خود وہاں جا کر صورتحال کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا۔'
رائے گڑھ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم پی گومتی سائی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ کواسی لکھما نے اپنے دورے کے دوران ماسک نہیں پہن رکھا تھا اور نہ ہی انہوں نے سماجی فاصلے کی احتیاطی تدابیر اپنائی۔

شیئر: