Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاک ڈاؤن میں نیٹ فلکس کا منافع دوگنا

نیٹ فلکس نے 5.8 ارب ڈالرز کی آمدنی پر لگ بھگ 71 کروڑ ڈالر منافع حاصل کیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
کورونا وائرس کی وجہ سے مختلف ممالک میں لوگوں نے آن لائن سٹریمنگ سروس نیٹ فلکس کا استعمال بڑھا دیا ہے جس کی وجہ سے اس کا سہ ماہی منافع دوگنا ہو گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ لوگوں نے نیٹ فلکس کی آن لائن سٹریمنگ کی سروس سبسکرائب ٍکی ہے۔
پہلی سہ ماہی میں نیٹ فلکس نے 5.8 ارب ڈالرز کی آمدنی پر لگ بھگ 71 کروڑ ڈالر منافع حاصل کیا ہے۔ 
کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر ہوئے ہیں۔ لوگ گھروں میں بند ہیں اور خود کو مصروف رکھنے کے لیے انٹرنیٹ کا استعمال کر رہے ہیں۔
سرمایہ کاروں کو لکھے گئے ایک خط میں نیٹ فلکس کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ ’ہم اپنی سروسز کے لیے ممبرشپ میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔'
نیٹ فلکس کے مطابق کمپنی لاک ڈاؤن کے دنوں میں ان لوگوں کو اپنی سروسز دے رہی ہے جو گھروں تک محدود ہیں۔
کمپنی کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ ’کورونا وائرس کی وجہ سے سبسکرپشن بڑھی ہے اور آمدنی میں بھی اضافہ ہوا ہے لیکن دنیا میں حکومتوں کی جانب سے نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہم نے اپنی بیشتر پروڈکشنز روک دی ہیں۔‘
نیٹ فلکس نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف حکومتی اقدامات سے آنے والے دنوں میں حالات معمول کے مطابق ہو جائیں گے۔

پاکستان کی پہلی فلم ’ستارہ: لیٹ گرلز ڈریم‘ بھی نیٹ فلکس پر موجود ہے (فوٹو:ٹوئٹر)

نیٹ فلکس کے حریف ادارے بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپنی پروڈکشنز روک چکے ہیں تاہم نیٹ فلکس کے پاس لائبریری کی صورت میں ریلیز کرنے کے لیے آن لائن شوز موجود ہیں۔
نیٹ فلکس نے گذشتہ ماہ میک اپ آرٹسٹوں، ڈرائیوروں اور دیگر پروڈکشن ورکرز کی مدد کے لیے ایک 10 کروڑ ڈالرز کا فنڈ تشکیل دیا تھا۔
یہ وہ ملازمین ہیں جن کو لاک ڈاؤن کی وجہ سے روزگار کے حصول میں مشکلات کا سامنا تھا۔

شیئر:

متعلقہ خبریں