Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں آن لائن شاپنگ میں 400 فیصد اضافہ

کورونا وائرس کے سبب لاک ڈاون اور کرفیو لگنے سے سعودی عرب کے ہر علاقے میں آن لائن شاپنگ میں اضافہ ہو گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب میں وزارت تجارت و سرمایہ کاری کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ دو ماہ میں آن لائن خریداری میں 400 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

سامان کی بروقت فراہمی نہ ہونے کے سبب رقم واپس لے سکتے ہیں(فوٹو عرب نیوز)

آن لائن شاپنگ میں یک دم اس قدر اضافہ کے باعث مختلف قسم کی 30 ہزار شکایات بھی درج کرائی گئی ہیں جن میں اکثریت سامان کی فراہمی میں تاخیرکی اطلاعات ہیں۔
وزارت تجارت و سرمایہ کاری کے ترجمان عبدالرحمان الحسین نے بتایا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث بہت سے علاقوں میں کرفیو جیسی صورتحال غیر معمولی ہے اور یہی وجہ سامان کی ترسیل میں تاخیر میں آڑے آ رہی ہے۔
عبدالرحمان نے مزید کہا کہ صارفین کے اس مسئلے سے نمٹنے اور بروقت ڈیلیوری کو یقینی بنانے کے لیے مزید ٹیمیں تشکیل دی جا رہی ہیں۔

کورونا وائرس کے باعث کرفیو جیسی صورتحال غیر معمولی ہے(فوٹو سوشل میڈیا)

سعودی عرب مانیٹری ایجنسی(ساما ) کے قواعد کے مطابق خریدار کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ سامان کی بروقت فراہمی نہ ہونے کے سبب اپنی رقم واپس لے سکتا ہے اگر اس نے آن لائن ادائیگی کر دی ہے تو 14 دن کے اندر پیسے اس کے اکاونٹ میں واپس آ جائیں گے۔
قومی تجارتی پروگرام اس امر کو یقینی بنا رہا ہے کہ 10 مئی 2020 تک تمام منی مارٹ میں آن لائن ادائیگیوں کے ذریعے اشیاء دستیاب ہوں۔

سامان کی فراہمی میں تاخیرکی اطلاعات بھی ہیں(فوٹو سوشل میڈیا)

اس کے ساتھ یہ بھی توقع کی جا رہی ہے کہ دیگر مزید تجارتی خدمات اگست 2020 تک آن لائن ادائیگی کی سہولیات مہیا کردیں گی۔
وزارت تجارت کی نگران ٹیمیں سپر مارکیٹوں کی براہ راست نگرانی کر رہی ہیں اور قبل ازیں 89 ہزار سے زائد تفتیشی دورے بھی کر چکی ہیں جس میں تجارتی قانونی خلاف ورزیوں پر 9 ہزار جرمانے بھی عائد کئے گئے ہیں۔
دریں اثناء وزارت داخلہ کی جانب سے کیٹرنگ سروس، ریستوانوں اور فوڈ ڈیلیوری گاڑیوں کو آن لائن خدمات پیش کرنے کے لیے کرفیو اوقات میں نرمی کر کے گاہکوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے سحری کے تین بجے تک کا وقت دیا گیا ہے۔
  • سعودی عرب کی خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: