Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کا رمضان میں کرفیو اوقات میں نرمی کا اعلان

گاڑی میں ڈرائیور کے ساتھ ایک شخص کی اجازت ہوگی(فوٹو، ایس پی اے)
سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ رمضان میں کرفیو میں وقفے کے اوقات میں اضافہ کردیا گیا ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے ‘ نے وزارت داخلہ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ سعودی عرب کے وہ علاقے جہاں کورونا وائرس کے بچاو کے لیے مستقل لاک ڈاون نہیں وہاں کے رہائشی صبح 9 سے شام 5 بجے تک اپنی ضروریات کے لیے گھروں سے نکل سکیں گے تاہم اس دوران انہیں دیگر علاقوں میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

جن علاقوں کو آئسولیٹ کیا گیا وہاں نقل وحرکت بند رہے گی(فوٹو، ٹویٹر)

وزارت داخلہ کی جانب سے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 'ایسے شہر اور علاقے جہاں لاک ڈاون 24 گھنٹے کا نہیں ہے وہاں رہنے والوں کو رمضان کے دوران  صبح 9 سے شام 5 بجے تک اپنی ضروریات جن میں امور صحت اور اشیائے خورونوش کا حصول شامل ہے، کے لیے گھروں سے نکلنے کی اجازت ہوگی۔
’وہ علاقے یا شہرجہاں کرفیو اور لاک ڈاون 24 گھنٹے کا ہے وہاں بھی کرفیو میں نرمی کا وقفہ صبح 9 سے شام 5 تک ہو گا تاہم یہ افراد اپنے علاقے کی حدود میں رہتے ہوئے ہی ضروریات زندگی پوری کریں گے۔ لاک ڈاون والے علاقوں میں رہنے والوں کے لیے گاڑی استعمال کرتے وقت اس امر کی پابندی لازمی ہوگی کہ گاڑی میں ڈرائیور کے ہمراہ صرف ایک شخص ہی ہو۔'
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’وہ علاقے جنہیں مستقل طور پر سیل کر کے وہاں کے مکینوں کو آئسولیٹ کیا گیا ہے ان پر پابندی حسب سابق برقرار رہے گی۔'

 لاک ڈاون والے علاقوں میں رہنے والے محدود نقل وحرکت کرسکیں گے(فوٹو، اردونیوز)

وزارت داخلہ کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ ’کرفیو اور لاک ڈاون کا سلسلہ کورونا وائرس سے لوگوں کو محفوظ رکھنے اور اسے مزید پھیلنے سے روکنے کےلیے جاری ہے، اس ضمن میں یہ ہر ایک کا فرض ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے پابندیوں کا خیال رکھے جو سب کے مفاد میں ہے۔‘
یاد رہے سعودی عرب کے 9 شہروں میں 24 گھنٹے کا لاک ڈاون اور کرفیو نافذ کیا گیا ہے جبکہ مکہ ، مدینہ، جدہ اور دیگر شہروں کے متعدد علاقوں کو مکمل طور پر آئسولیٹ کرتے ہوئے وہاں کے شہریوں کو گھروں سے نکلنے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

شیئر: