Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا انڈیا میں اذان پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے؟

کورونا وائرس کے باعث انڈیا میں اجتماعات پر پابندی ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
سوشل میڈیا پر دہلی پولیس کی ایک ویڈیو شئیر کی جا رہی ہے جس میں دو پولیس اہلکار اذان پر پابندی لگانے کا حکم دے رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے لفظ اذان ٹرینڈ بھی کر رہا ہے۔
اس ویڈیو میں ایک خاتون کی آواز بھی واضح طور پر سنائی دے رہی ہے جس میں وہ پولیس اہلکاروں سے بحث کرتے ہوئے کہہ رہی ہیں کہ 'اجتماعات پر پابندی ہے جس کی وجہ سے کوئی نمازی مسجد نہیں جا رہا لیکن اذان  پر پابندی نہیں ہے، آگے رمضان آ رہا ہے اور اذان نہیں ہوگی تو ہم روزہ کیسے کھولیں گے۔' 
جس کے ردعمل میں پولیس اہلکار حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ اگر آپ کو مسئلہ ہے تو دہلی حکومت سے لڑو۔ یہ آرڈر ان کا ہے۔
ٹوئٹر صارف فیضان نے لکھا کہ 'یہ سمجھ نہیں آتا کہ مسئلہ کورونا سے ہے یا مسلمانوں سے، کورونا اذان کی وجہ سے نہیں پھیل رہا۔'
بیشتر سوشل میڈیا صارفین نے مسلمانوں کو ایک بار پھر کورونا وائرس پھیلانے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے بھی ٹویٹس کی ہیں۔ ٹوئٹر صارف بھٹ دیپ کا کہنا تھا کہ 'جا کر کورونا وائرس کا ڈیٹا چیک کریں تاکہ آپ کو معلوم ہو کہ مسلمانوں نے کیا کیا ہے.'

ٹوئٹر صارف جعفر نے لکھا کہ 'اگر اذان سے مسئلہ ہے تو پھر ہمیں بھی مندروں میں ہونے والی آرتی اور پوجا سے مسئلہ ہوتا ہے، انہیں بھی بند کروایا جائے۔'

کچھ ٹوئٹر میڈیا صارفین نے دہلی کے گورنر اور وزیراعلی آروند کیجریوال سے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے بھی درخواست کی ہے۔
ٹوئٹر صارف سیما نے لکھا کہ 'مساجد میں تو نماز کے لیے کوئی جمع نہیں ہوتا لیکن کیا رمضان کے دوران اذان کی بھی اجازت نہیں ہوگی؟ براہ کرم افواہوں سے پچنے کے لیے اس خبر کی تصدیق کریں۔'
جس کے جواب میں دہلی کے نائب وزیراعلی منیش سسوڈیا نے ہندی زبان میں ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'اذان پر پابندی نہیں ہے۔'

ٹوئٹر صارف راجیل کریم نے لکھا کہ 'میرے خیال سے یہ دونوں پولیس اہلکار اپنے طور پر مسجد میں آکر اذان روکنے کا کہہ رہے ہیں اگر اذان پر حکومت کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں ہے تو دہلی حکومت کو چاہیے کہ وہ ان کے خلاف کارروائی کرے تاکہ مذہبی ہم آہنگی برقرار رکھی جاسکے۔'

 

شیئر: