Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاک ڈاؤن میں مزید توسیع، چینی ڈاکٹروں کی پاکستان آمد

اجلاس میں فیصلہ ہوا رمضان کے دوران سحر اور افطارمیں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی وفاقی حکومت کی جانب سے ملک گیر لاک ڈاؤن میں 9 مئی تک توسیع کر دی گئی ہے۔
یہ اعلان جمعے کو وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے اسلام آباد میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس میں کیا ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی ہوا کہ رمضان کے دوران سحر اور افطار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ کسی قسم کی بداحتیاطی سے گریز کیا جائے ’اگر ایسا ہوا تو عید کے بعد کا منظر بڑا اچھا نظر آرہا ہے تاہم بد احتیاطی ہوئی تو عید پر بھی بندشیں لگانا پڑ سکتی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کی ٹیسٹنگ کی سہولت کو بڑھایا جا رہا ہے۔
اسد عمر نے احساس پروگرام کے تحت عوام کو دی جانے والی امدادی رقم کے حوالے سے بتایا کہ یہ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام ہے۔ ’اب تک 57 لاکھ خاندانوں میں 69 ارب روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔‘
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کورونا کی وجہ سے سماجی طور پر بہت تبدیلیاں آئی ہیں اور ان کی پیروی کرنا ضروری ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ ملک میں کورونا وائرس کی ٹیسٹنگ کی سہولت کو بڑھایا جا رہا ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

انہوں نے کہا کہ رمضان کا مہینہ شروع ہو رہا ہے۔ ’ہمارا مذہب درس دیتا ہے کہ آپ کے ذریعے کسی کو تکلیف نہ پہنچے اس لیے بھی حفاظتی تدابیر پر عمل ضروری ہے کہ آپ کے ذریعے کسی کو بیماری منتقل نہ ہو.

چینی ڈاکٹروں کا وفد پاکستان پہنچ گیا

دوسری جانب کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مدد کے لیے چینی ڈاکٹروں کا وفد پاکستان پہنچ گیا ہے۔
وفد میجر جنرل ہوانگ کنگزن  کی قیادت میں طبی سامان کے ساتھ پاکستان پہنچ گیا ہے۔

پاکستان کی مدد کے لیے چینی ڈاکٹروں کا وفد طبی سامان کے ساتھ پاکستان پہچ گیا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جمعے کو دو خصوصی طیاروں کے ذریعے پاکستان پہنچنے والے ڈاکٹرز کو کورونا وائرس کے علاج میں خصوصی مہارت حاصل ہے جس سے پاکستان کو اس وبا سے لڑنے میں معاونت ملے گی۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نے پاکستان پہنچنے پر چینی ڈاکٹروں کے وفد کا استقبال کیا۔

ڈبلیو ایچ او کی پاکستان کو وارننگ

حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں توسیع کا فیصلہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے وارننگ کے بعد سامنے آیا ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے کورونا وائرس کو پاکستان کے لیے حقیقی خطرہ قرار دے دیا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم گیبریئسیس نے جمعرات کو ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ اگر پاکستان میں مؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو وسط جولائی تک پاکستان میں دو لاکھ کورونا کیسز سامنے آسکتے ہیں۔
اپنی ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس پاکستان کے لیے اصل خطرہ ہے۔عالمی ادارہ صحت اس وبا سے پاکستان کے عوام کی جانیں بچانے اور انہیں وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے پاکستان کی حکومت کے ساتھ تعاون کرتا رہے گا۔
ڈاکٹر ٹیڈروس کا مزید کہنا تھا کہ ہم سب اس مشکل میں ساتھ ہیں اور ہم مل کر ہی اس مشکل سے نکل سکیں گے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں