Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افطار منصوبے کےلیے مالی مدد میں مزید اضافہ

دس لاکھ افراد کو روزہ افطار کرانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ فوٹو: سوشل میڈیا
سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ماہ رمضان میں افطار منصوبے کے لیے مختص مالی مدد میں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق یہ منظوری منگل کی شام منعقد ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں دی گئی ہے۔
سعودی وزارت برائے اسلامی امور کے تحت دنیا کے 18 ممالک میں دس لاکھ افراد کو روزہ افطار کرانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے لیے 50 لاکھ ریال کی رقم مختص کی گئی ہے۔

دنیا کے 18 ممالک میں اس منصوبے پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ فوٹو: سوشل میڈیا

علاوہ ازیں سعودی کابینہ نے یمن میں آئینی حکومت کو سپورٹ کرنے والے اتحاد کے اعلان کردہ مؤقف پر زور دیا ہے۔
اعلان میں کہا گیا تھا کہ عدن اور بعض جنوبی صوبوں میں حالات اُسی نقطے پر واپس لائے جائیں جو عبوری کونسل کی جانب سے ایمرجنسی کے اعلان سے قبل تھے۔
ساتھ ہی ایسے کسی بھی اقدام کو منسوخ کیا جائے جو ریاض معاہدے کی مخالفت کرتا ہو۔
مذکورہ معاہدے کا بین الاقوامی سطح پر وسیع خیر مقدم کیا گیا اور اسے اقوام متحدہ کی براہ راست حمایت حاصل ہے۔ اس موقع پر معاہدے پر عملدرآمد میں جلدی کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
کابینہ کے اجلاس میں عرب اتحاد کی جانب سے فائر بندی میں ایک ماہ کی توسیع کے فیصلے کو بھی سراہا گیا۔
اس توسیع کا مقصد یمن میں کرونا وائرس کی وبا کا مقابلہ کرنا ہے تا کہ رمضان کے مہینے میں یمنی عوام کے دکھوں اور مسائل میں کمی لائی جا سکے۔
ساتھ ہی ایک جامع سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں کو سپورٹ کیا جائے جو یمن کی سلامتی، امن اور وحدت کی حفاظت کرے۔

شیئر: