Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایرانی جنگی جہاز ’فرینڈلی فائر‘ کا شکار

خلیج میں بحری جنگی مشقوں کے دوران ایران کے ایک جنگی جہاز پر میزائل لگنے سے 19 سیلرز ہلاک ہوگئے ہیں۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب خلیج  میں پہلے سے امریکہ اور ایران کے درمیان گشیدگی چل رہی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کے مطابق ایران کی ’کوناراک ویسل‘ اتوار کو بندرِ جسک میں جنوبی ساحل کے قریب موجود تھی جب اسے میزائل لگا۔
ایران کے سرکاری چینل کے مطابق جہاز کو میزائل تب لگا جب اس نے مشقوں کے دوران ہدف کو منزل تک پینچا دیا تھا۔
اس وقت کوناراک اور مشقی ہدف میں زیادہ فاصلہ نہیں تھا۔  
ایرانی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ واقعے میں 19 اہلکار ہلاک جب کہ 15 زخمی ہوئے ہیں۔
واقعے کی مزید وضاحت کے بغیر فوج کا کہنا تھا کہ ’کوناراک‘  جہاز مشقوں کے دوران حادثے کا شکار ہوئی۔
'تکنیکی تحقیقات' کے لیے جہاز کو ساحل تک پہنچایا گیا ہے جب کہ لوگوں کو مزید تفصیلات آنے تک 'قیاس آرائیوں' سے گریز کرنے کا کہا گیا ہے۔
انگریزی میں کی جانے والی ایک ٹویٹ میں تسنیم نیوز ایجنسی نے لکھا کہ ’کوناراک‘ کو ایک دوسرے جنگی جہاز سے داغا گیا میزائل لگا۔ 
رپورٹ کے مطابق متاثرہ جہاز کو جسک کے علاقے میں مشق کے دوران 'جاماران' نامی جہاز سے داغا گیا میزائل لگا۔
ایران کے ایک میڈیکل یونیورسٹی کے سربراہ محمد مہران امین یفرد کا کہنا تھا کہ زخمی ہونے والے 15 افراد کو سستان بلوچستان کے ہسپتالوں میں لے جایا گیا۔

اب تک یہ واضح نہیں کہ حادثے کے وقت جہاز میں کتنے اہلکار موجود تھے (فوٹو: اے ایف پی)

ایران کے نیم سرکاری خبر رساں ادارے اسنا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ان میں سے دو کو انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔ 
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق کوناراک کا وزن چار سو 47 ٹن اور لمبائی 47 میٹر ہے، اس میں چار کروز میرائل ہوتے ہیں۔
اب تک یہ واضح نہیں کہ حادثے کے وقت جہاز میں کتنے اہلکار موجود تھے۔
 

شیئر: