Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ سعودی عرب کورونا سے کسی حد تک محفوظ ہوگیا‘

ترجمان کے مطابق تبدیلیوں کا ہر پہلو سے جائزہ لے رہے ہیں.(فوٹو سبق)
سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کورونا وائرس کی وبا سے اطمینان بخش حد تک محفوظ ہونے لگا ہے.
انہوں نے کہا کہ ’وبا کے شروع میں وائرس 3 سے 4 افراد تک ایک مریض سے منتقل ہورہا تھا. اب ایک مریض سے زیادہ سے زیادہ ایک فرد تک ہی منتقل ہوتا رہا ہے‘.
اخبار 24 کے مطابق وزارت صحت کے ترجمان سے نئے کورونا وائرس کے بارے میں دریافت کیا گیاتھا کہ سعودی عرب نئے کورونا وائرس کی وبا سے کسی حد تک محفوظ ہوگیا ہے.
ترجمان نے مزید کہا کہ سعودی عرب کے متعدد ادارے ، نیشنل سینٹرز اور ماہرین نئے وائرس سے رونما ہونے والی تبدیلیوں کا جائزہ ہر پہلو سے لے رہے ہیں.
العبد العالی نے بتایا کہ ’اگر کورونا کے ایک مریض سے وائرس کی منتقلی کا اوسط یہ ہو کہ ایک سے زیادہ افراد اس سے متاثر ہورہے ہوں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور زیادہ لوگ اس کی لپیٹ میں آرہے ہیں‘.
’اگر وائرس لگنے کا اوسط ایک تک محدود ہو تو اس کا مطلب یہ ہے کہ متاثرہ شخص کسی ایک کو وائرس منتقل کرسکتا ہے. وائرس لگنے کا اوسط جتنا کم ہوتا چلا جاتا ہے. اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وائرس کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے‘.

کورونا سے متاثرہ شخص کا دائرہ ایک فرد تک محدود ہوگیا ہے.(فوٹو سبق)

العبد العالی نے بتایا کہ سعودی عرب میں ایک مرحلے میں یہ بات ریکارڈ کی گئی کہ کورونا وائرس 3 سے 4 افراد تک منتقل ہورہا تھا. اس کی دو بڑی وجوہ تھیں ایک تو مملکت بھر میں نقل و حرکت بڑے پیمانے  پر تھی. دوسرا سبب معاشرے میں کورونا کے حوالے سے آگہی کا فقدان تھا.
وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا تھاکہ اب صورتحال تبدیل ہوگئی ہے. حفاظتی اقدامات کی پابندی اور سماجی فاصلے کے ضوابط کی پابندی کی وجہ سے کورونا سے متاثرہ شخص کا دائرہ ایک فرد تک محدود ہوگیا ہے.
العبد العالی نے مزید کہا کہ ہمیں وائرس لگنے کا دائرہ ایک تک محدود کرنے اور اس سے کم کرنے کے لیے فرض شناسی کا مظاہرہ کرنا ہوگا. اگر حفاظتی تدابیر کی پابندی نہ کی گئی تو صورتحال دوبارہ الٹ سکتی ہے. متاثرین کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ سکتی ہے.

شیئر: