Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطر ایل این جی کیس:مفتاح اسماعیل کو جواب جمع کرنے کی ہدایت

مفتاح اسماعیل کو نیب راولپنڈی کی جانب سے طلب کیا گیا ہے (فوٹو: پی آئی ڈی)
ایل این جی کیس میں ضمنی ریفرنس پر نیب تحقیقات کے سلسلے میں نیب کی جانب سے طلب کیے گئے پاکستان کے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل آج بدھ کو پیش نہیں ہوئے۔  
نیب حکام کے مطابق مفتاح اسماعیل کے وکیل نیب پنڈی کے دفتر میں پیش ہوئے جنھوں نے نیب سے سوالنامہ وصول کرلیا۔
نیب کی جانب مفتاح اسماعیل کو دو ہفتوں میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ 
 
سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے قطر کے ساتھ اربوں ڈالر مالیت کی مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی درآمد کے معاہدے پر تحقیقات کے لیے ایک بار پھر بدھ 20 مئی کو طلب کیا تھا۔ 
نیب راولپنڈی کی جانب سے طلبی کے نوٹی فیکیشن میں کہا گیا کہ مفتاح اسماعیل اپنے اثاثہ جات اور ذرائع آمدن وغیرہ کے حوالے سے بیان ریکارڈ کروانے کے لیے صبح ساڑھے 10 بجے نیب کے ڈپٹی ڈائریکٹر ملک زبیر احمد کے روبرو پیش ہوں۔
مفتاح اسماعیل 2017 میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے مشیر تھے بعد ازاں انہیں ایک ماہ کے لیے وفاقی وزیر خزانہ مقرر کیا گیا تھا۔ انہیں شاہد خاقان عباسی کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے۔
شاہد خاقان عباسی پر الزام ہے کہ بطور وزیر پیٹرولیم انہوں نے قطر کے ساتھ ایل این جی معاہدہ کیا تھا اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہ معاہدہ من پسند کمپنی کو دیا جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔
قطر کے ساتھ 2015 میں 15 سال کی مدت کے لیے معاہدے پر اتفاق کیا گیا تھا۔
شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل اس کیس میں نیب کی حراست میں بھی رہ چکے ہیں۔

شیئر: