Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کی وبا عیدی کی تقسیم میں رکاوٹ؟

بچے سال بھر عیدی کا انتظار کرتے ہیں.(فوٹو سوشل میڈیا)
دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح عرب ممالک میں بھی عید الفطر کے موقع پر عیدی کا رواج ہے. خصوصا بچے سال بھر اپنی جیب گرم کرنے کےلیے عیدی کا انتظار کرتے ہیں.
فیملی کے افراد ایک دوسرے کو عیدی دے کر اور لیکر خوشی محسوس کرتے ہیں.
سعودی عرب کے میگزین الرجل  کے مطابق بچے عیدی وصول کرنے کے لیے میٹھے بول پیارے انداز میں بولتے ہیں تو خاندان کے بزرگ جذباتی ہوجاتے ہیں اور انہیں اچھی عیدی سے نواز دیتے ہیں.
اس سال عید کا تہوار کورونا کی وبا کے ماحول میں منایا جارہا ہے. وبا ایک طرح سے عیدی کی تقسیم کی راہ میں رکاوٹ بن گئی ہے.
بچوں کو سوچنا چاہیے کہ انہی جیسے کچھ ایسے بچے بھی ہیں جو نہ صرف یہ کہ عیدی سے محروم ہیں بلکہ گھر کی چھت اور کھانے پینے کی نعمت تک انہیں نصیب نہیں کیوں نہ ہم اپنی خوشیوں میں انہیں شریک کریں.
عیدی فنڈ قائم کیاجائے اس کے ذریعے مٹھائی کا ایک ڈبہ اور اس میں عیدی کے کچھ پیسے رکھ کر ایسے بچوں میں تقسیم کرائے جائیں جو بنیادی نعمتوں تک سے محروم ہیں.

اس سال عید کا تہوارکورونا کے ماحول میں منایا جارہا ہے.(فوٹوسوشل میڈیا)

عیدی کی رقم بینک اکاؤنٹ میں منتقل کردی جائے. ایسا کرکے کرنسی نوٹس کے لین دین سے کورونا وائرس لگنے کے خدشات کے امکانات سے بچا جاسکتا ہے اور عیدی کی رقم اکاؤنٹ میں آنے سے عیدی کی خوشی بھی پکی ہوجائے گی.
عیدی خوبصورت لفافے میں رکھ دی جائے اور اس پر عید مبارک کے خوبصورت جملے رنگ برنگ شکل میں تحریر کردیے جائیں. اس سے عیدی بھی مل جائے گی اور کورونا سے بچاؤ کاخطرہ بھی ختم ہوجائے گا.
ڈاکٹروں کا مشورہ ہے کہ کرنسی نوٹ کا لین دین کرتے ہوئے میڈیکل دستانے پہن لیے جائیں اور سینیٹائزر سے ہاتھ اچھی طرح سے صاف کرلیے جائیں. ایسا کرکے عیدی بھی لی جاسکتی ہے اور وبا لگنے کے خطرات سے بچا بھی جاسکتا ہے.

شیئر: