Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

90 ہزار سے زائد مساجد میں سینیٹائزنگ مکمل

مساجد اتوار 31 مئی سے باجماعت نمازوں کے لیے کھولی جا رہی ہیں (فوٹو: سبق)
سعودی عرب کے ادارہ امور اسلامی کا کہنا ہے کہ ملک میں 90 ہزار سے زائد مساجد میں سینیٹائزنگ کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے.
مکہ کے علاوہ سعودی عرب کے تمام شہروں اور قصبوں میں مساجد نماز باجماعت کے لیے اتوار سے کھول دی جائیں گی.
وزارت اسلامی امور کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مساجد کی اصلاح و مرمت کے ساتھ وہاں سینیٹائزنگ کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے.
احتیاطی تدابیر پر مشتمل معلوماتی بورڈز بھی مساجد کے باہر نصب کردیے گئے ہیں تاکہ نماز کے لیے آنے والے ان پر عمل کریں.
 ویب نیوز ’سبق‘ نے وزارت اسلامی امور کی جانب سے جاری بیان کے حوالے سے بتایا ہے کہ وبائی مرض کورونا سے لوگوں کو محفوظ رکھنے کے لیے احتیاطی تقاضے کے تحت نماز باجماعت پر عارضی طور پر پابندی عائد کی گئی تھی جو کل سے ختم ہوجائے گی تاہم مساجد میں آنے والوں کی ذمہ داری ہے کہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں.
وزارت اسلامی امور نے مساجد کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے خصوصی طورپر4 ہزار نگران اہلکاروں کو تعینات کیا ہے جو اس امر کا جائزہ لیں گے کہ کہاں کن اشیا کی کمی  ہے.
مساجد کے نگران خلاف ورزیوں کا بھی جائزہ لے کر روزانہ کی بنیاد پر اپنی رپورٹ وزارت اسلامی امور کو بھیجیں گے جس کی روشنی میں مزید ہدایات جاری کی جائیں گی.

تمام مساجد میں سینیٹائزنگ کا عمل مستقل بنیادوں پر کیا جاتا رہے گا (فوٹو: سبق)

 ریاض ریجن میں وزارت اسلامی امور نے 600 اہلکاروں کو تعینات کیا ہے جن میں 100 خواتین نگران اہلکار شامل ہیں جو مساجد میں خواتین کے حصے کی نگرانی کریں گی.
وزارت کا کہنا ہے کہ تمام مساجد میں سینیٹائزنگ کا عمل مستقل بنیادوں پر کیا جاتا رہے گا جس کے لیے قومی کمپنیوں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں.
وزارت اسلامی امور نے شہریوں اور مقیمین سے کہا ہے کہ معلومات اور تجاویز کے لیے مرکزی نمبر 1933 جاری کیا گیا ہے جس پر کوئی بھی اطلاع یا تجویز دی جا سکتی ہے.
ادارہ اسلامی امور کی جانب سے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ڈیجیٹل ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے مختلف زبانوں میں معلوماتی لٹریچر بھی تیار کیا گیا ہے تاکہ بڑے پیمانے پر لوگوں میں اس وبائی مرض سے بچاؤ کے لیے آگاہی پیدا کی جا سکے اور وہ ان ہدایات پر عمل کریں.

مساجد میں احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنے کو کہا گیا ہے (فوٹو: سبق)

یاد رہے کہ تقریباً ڈھائی ماہ کی بندش کے بعد اتوار 31 مئی سے سعودی عرب کی مساجد باجماعت نمازوں کے لیے کھولی جا رہی ہیں.
وزارت اسلامی امور نے متعدد ضوابط جاری کیے ہیں جن میں اہم ترین نکتہ سماجی فاصلے کا اصول ہے جس پر عمل کرتے ہوئے مساجد میں صفوں کے درمیان فاصلہ رکھا گیا ہے.
جاری ہدایات میں مزید کہا گیا ہے کہ مساجد میں آنے والے قرآن کریم کی تلاوت کے لیے سمارٹ فون ایپ کا استعمال کریں یا گھر سے اپنا قرآن ہمراہ لائیں.
مساجد آتے وقت اپنی جانماز بھی لانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ معمر یا بیمار افراد کو کہا گیا کہ ہے کہ وہ گھروں پر ہی نماز ادا کریں.

شیئر: