Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معمولات زندگی کیسے بحال ہوں گے؟

ہاتھوں کو جراثیم کش ادویات سے صاف کرتے رہیں (فوٹو، ایس پی اے)
سعودی عرب میں تقریبا 2 ماہ کے لاک ڈاون اور کرفیو کے بعد  معمولات زندگی جمعرات سے مرحلہ وار بحال ہونا شروع ہو جائیں گے۔
 ویب نیوز ’سبق ‘ کا کہنا ہے کہ تقریبا دو ماہ کے لاک ڈاون اور کرفیو کے بعد معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہورہے ہیں ایسے میں شہریوں اور مقیمین کو احتیاطی تدابیر کو فراموش نہیں کرنا چاہئے تاکہ حالات قابو میں رہیں اور زندگی مکمل طور پر حسب سابق بحال ہوسکے۔

معمولات زندگی بحال ہونے پر سماجی فاصلے کے اصول پرعمل کیاجائے (فوٹو، سوشل میڈیا)

وزارت صحت کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے مملکت میں جامع حکمت عملی کے تحت کورونا کی وبا پر بہت تیزی سے قابو پایا گیا جس کےاثرات نمایاں طور پر دکھائی دینے لگے اور کووڈ 19 کے مریضوں میں نمایاں کمی آنا شروع ہوگئی۔
وزارت صحت کے اعداد وشمار کے مطابق اختیار کی جانے والی احتیاطی تدابیر کے پیش نظر سعودی عرب میں کورونا سے اموات کی شرح دیگر ممالک کے مقابلے میں انتہائی کم رہی ہے ۔
 سعودی وزیر صحت ڈاکٹرتوفیق الربیعہ کے مطابق مملکت میں کورونا سے ہونے والی اموات 0.7 فیصد جبکہ دنیا بھی میں کووڈ 19 سے ہلاک ہونے کی شرح 7 فیصد تک ہے ، جو اس امر کی عکاس ہے کہ مملکت میں ادارے امور صحت کی جانب سے اختیار کی جانے والی احتیاطی تدابیر انتہائی کامیاب رہیں۔
وزارت صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون اور کرفیو میں نرمی کے بعد شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو چاہئے کہ وہ حالات مکمل طور پر قابومیں آنے تک خصوصی احتیاطی تدابیر پر عمل جاری رکھیں جن میں گھروں سے باہر جاتے وقت طبی ماسک کا استعمال اور ہاتھوں کو بارباردھونا شامل ہے۔

گھروں سے باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال ضروری ہوگا (فوٹو، سوشل میڈیا)

سماجی فاصلے کے اصول پر بھی لوگوں کو سختی سے عمل کرنا چاہئے تاکہ کورونا کی وبا سے دوبارہ متاثر نہ ہوں کیونکہ اگر حالات دوبارہ اسی سمت میں جائیں گے تو ممکن ہے کہ پابندیاں دوبارہ عائد کردی جائیں .اس لیے لوگوں کو چاہئے کہ وہ پابندیوں میں نرمی کے بعد بھی اصولوں پر سختی سے عمل کریں۔
اخبار 24 کے مطابق وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی سے پریس بریفنگ میں سوال کیا گیا کہ معمول کی زندگی سعودی عرب میں کب بحال ہوگی۔
 وزارت صحت کے ترجمان نے جواب کہا کہ معمول کی زندگی کی بحالی کا دارومدار متعدد امور پر ہے. پابندیاں وائرس کو کنٹرول کرنے اور پھیلنے سے روکنے کے لیے لگائی گئیں۔
’معاشرے کے لوگ جتنا زیادہ حفاظتی اقدامات کی پابندی کریں گے اور اس حوالے سے شعور و آگہی کا مظاہرہ کریں گے اتنی ہی جلدی معمول کی زندگی بحال ہوگی‘۔

 ترجمان کا کہنا ہے کہ معمول کی زندگی کی بحالی کا دارومدار متعدد امور پر ہے(فوٹو العربیہ)

وزارت صحت کے ترجمان نےاعتراف  کیا کہ سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں نے وائرس کو پھیلنے سے روکنے اور عوام کو اس سے بچانے کے لیے مقرر حفاظتی اقدامات اور احتیاطی تدابیر کی پابندی قابل قدر طریقے سے کی ہے۔
العبد العالی نےمزید کہ بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ معمول کی زندگی کی بحالی کا دارومدار کورونا کے کیسز کی تعداد پر ہے. سمجھا جاتا ہے کہ اگر تعداد  کم ہوگی تو صورتحال کم سنگین ہوگی. حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کبھی کبھار کورونا کے کیسز کم تعداد میں ہوتے ہیں لیکن وائرس کے پھیلنے کی رفتار شدید ہوتی ہے. جس کا نتیجہ آگے چل کر کیسز میں اضافے کی صورت میں نکلتا ہے. تسلی بخش پہلو یہ ہے کہ ان دنوں کورونا کے کیسز کم تعداد میں بھی ہورہے ہیں اور اسکے پھیلنے کی رفتار بھی ماند پڑ گئی ہے. یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ حفاظتی اقدامات موثر ہیں اور کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔
وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا کہ کورونا وائرس کی تازہ صورتحال سے رائے عامہ کو آگاہ کرنے کے لیے ہر روز پریس کانفرنس کی جارہی تھی. آئندہ پریس کانفرنس روزانہ نہیں ہوگی کبھی ہفتے میں ہوگی۔

شیئر: