Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب: کورونا کے دوران ’ای گورنمنٹ‘ میں نمایاں ترقی

اجلاس کا اہتمام وزارت مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کیا تھا (فوٹو: ایس پی اے)
ریاض میں ای گورنمنٹ کے ماہرین کے ایک حالیہ ورچوئل اجلاس میں اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ کس طرح ممالک کورونا وائرس کی وبا کے دوران اپنے شہریوں کو کامیابی سے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے الیکٹرانک خدمات یا ای سروسز فراہم کر سکتے ہیں۔
اس اجلاس کا اہتمام سعودی عرب کی وزارت مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کیا تھا جس کا عنوان 'وبا اور وبا کے بعد ای گورنمنٹ کی ہیئت' تھا۔
اجلاس میں لاک ڈاؤن کے دوران ای گورنمنٹ کی جانب سے ادا کیے گئے اہم کردار پر روشنی ڈالی گئی اور بتایا گیا کہ کس طرح سب افراد کو خدمات فراہم کرنے کے لیے ای پلیٹ فارمز نے مدد فراہم کی۔ یہ بہت سارے ممالک کے لیے سبق بھی ہے کہ وہ ڈیجیٹل سسٹم کی طرف جانے کے لیے اپنی کوششوں میں زیادہ تیزی لائیں۔

 

    اس اجلاس کے مہمان مقررین میں سعودی ای گورنمنٹ پروگرام 'یسر' کے سی ای او علی العسیری، چیف ایگزیکٹو آف انفارمیشن اور گورنمنٹ اتھارٹی بحرین محمد علی القاعد، سمارٹ دبئی آفس کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر عائشہ بن بشر اور ڈیلوئٹ ڈیجیٹل کے گلوبل ہیڈ اینڈی مین شامل تھے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ وبا کے اس بحران کے دوران حکومتوں نے ایک ہائپر کنیکٹڈ دنیا متعارف کرائی اور اس کے ذریعے اپنے شہریوں کو ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے عوامی خدمات فراہم کی گئیں۔'
علی العسیری نے کہا کہ ڈیجیٹل نظام کی طرف منتقلی صرف سٹریٹجک وژن، پالیسیوں، انفارمیشن اور کمیونیکشن ٹیکنالوجی اور ہنرمند افرادی قوت کی بدولت ہی ممکن ہے۔
اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ای گورنمنٹ کا بنیادی مقصد اپنے شہریوں کو شفاف، محفوظ، بروقت اور کم خرچ پر عوامی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔

ای گورنمنٹ سعودی عرب کے وژن 2030 کا ایک اہم حصہ ہے (فوٹو: اے ایف پی)

علی العسیری نے اس موقع پر سعودی عرب کی ڈیجیٹل نظام کی جانب کامیابی سے منتقلی کے سفر اور کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے گھروں میں رہ کر کام کرنے سے متعلق شرکا کو آگاہ کیا۔
'ہمارا گھروں میں رہ کر کام کرنے کا تجربہ بہت کامیاب رہا اور یہ صرف ڈیجیٹل نظام کی طرف منتلقی کی بدولت ہی ممکن ہوا ہے جو کہ سعودی عرب کے وژن 2020 کا ایک حصہ ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ ہمارے ملک نے ڈیجیٹل نظام کی جانب منتقلی کے حوالے سے بڑی پیش قدمی کی ہے اور اقوام متحدہ کے حالیہ ای گورنمنٹ انڈیکس میں سعودی عرب 193 ممالک میں سے 41 ویں نمبر پر آیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ای گورنمنٹ انڈیکس میں سعودی عرب 41 ویں نمبر پر آیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

' گھروں میں رہنا، سماجی فاصلہ برقرار رکھنا اور ٹیلی ورکنگ جیسی حالیہ نئی حقیقتیں دنیا بھر کی حکومتوں پر زور دے رہی ہیں کہ وہ اپنے شہریوں کو آسان الیکٹرانک خدمات کی فراہمی کے لیے مروجہ قوانین کو زیادہ آسان بنائیں۔'   
ماہرین کا اس بات پر اتفاق تھا کہ ڈیجیٹل نظام کی طرف سفر اور بلاتعطل اور محفوظ خدمات کی فراہمی کے لیے حکومتوں کو سائبر سکیورٹی، اداروں کی استعداد بڑھانے، عوام میں آگاہی پیدا کرنے اور کاروباری تسلسل کے طریقوں کو بہتر کرنے پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔

شیئر: