Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانیوں سے زائد کرائے کی وصولی پر وزیراعظم کا نوٹس 

امارات سے پاکستان کا یک طرفہ کرایہ 1120 درہم ہے (فوٹو: ریڈیو پاکستان)
متحدہ عرب امارات میں واپسی کے خواہش مند پاکستانیوں سے زائد کرایہ وصول کیے جانے پر وزیراعظم عمران خان نے نوٹس لے لیا ہے۔
ترجمان پی آئی اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بعض ایجنٹ پاکستانیوں سے دو ہزار درہم سے بھی زائد کرایہ وصول کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان  نے پی آئی اے کو کرایوں پر قابو پانے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
مسافروں کے رش کے باعث پی آئی اے نے دبئی اور ابوظبی میں کونسل خانوں اور اپنے دفاتر کے ساتھ ساتھ ایجنٹوں کو بھی ٹکٹ فروخت کرنے اور سیٹس بک کرنے کی اجازت دے دی تھی۔
ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات سے پاکستان کے کسی بھی شہر کا یک طرفہ کرایہ ایک ہزار 120 درہم ہے.
ٹکٹوں کے حصول کے لیے مسافر متحدہ عرب امارات میں سفارت خانوں میں قائم دفاتر، پاکستان میں پی آئی اے کے کسی بھی بکنگ آفس یا دبئی اور ابوظبی کے ایجنٹس سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ 
پی آئی اے نے کہا ہے کہ اگر کوئی ایک ہزار 120 درہم سے زیادہ میں ٹکٹ فروخت کر رہا ہے تو فوری طور پر پی آئی اے کو اطلاع دی جائے۔

 بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کی بڑی تعداد واپس آنا چاہتی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

قبل ازیں متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفارت خانے نے خبردار کیا تھا کہ ’کچھ ٹریول ایجنٹس ازخود لوگوں کو پاکستان واپسی کے ٹکٹس جاری کر رہے ہیں جن کا ان کے پاس اختیار نہیں ہے، لہٰذا ایسے افراد سے ہوشیار رہا جائے۔‘
حکومت پاکستان نے جب اپریل کے آخری ہفتے میں خصوصی پروازیں چلانے کا اعلان کیا تھا تب بھی مسافروں کو ٹریول ایجنٹس کی جانب سے سخت مشکل صورت حال کا سامنا تھا۔
پروازوں کا اعلان ہوتے ہی ٹریول ایجنٹس اور کمیشن مافیا متحرک ہو گیا تھا۔ انہوں نے جلد واپسی کے خواہش مند اور ضرورت مند افراد سے رابطہ کر کے انہیں ہوائی جہاز کی مہنگی ٹکٹیں فروخت کرنا شروع کر دی تھیں۔
متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی میں پاکستانی سفارت خانے کو کئی شکایات موصول ہونے کے بعد چند مخصوص ٹریول ایجنٹس سے ٹکٹ حاصل کرنے کا کہا گیا تھا۔

شیئر: