ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایک شادی کی تقریب کی وجہ سے ایران میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں دوبارہ اضافہ ہوا، تاہم وبا کی دوسری لہر کے حوالے سے وارننگ کے باوجود انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ معیشت کو کھولے کے بغیر ملک کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سنیچر کو ایرانی صدر نے سرکاری ٹی وی پر کہا کہ ’ایک مقام پر کورونا متاثرین کی تعداد میں ایک شادی کی تقریب کی وجہ سے اضافہ ہوا جس سے لوگوں اور طبی عملے کے لیے مسائل پیدا ہوئے، اور ملکی معیشت اور نظام صحت کو نقصان پہنچا۔‘
تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ تقریب کب اور کہاں منعقد ہوئی؟
مزید پڑھیں
-
کورونا کا جغرافیہ تیزی سے بدل رہا ہےNode ID: 483041
-
ٹرمپ کے بیانات نہ ہٹانے پر فیس بُک ملازمین میں بے چینیNode ID: 483401
-
انڈیا میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد اٹلی سے بھی زیادہNode ID: 483411
ایران نے اپریل کے وسط سے لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی کی ہے جس کے بعد حالیہ دنوں میں متاثرین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ جمعرات کو 35 سو سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جو ایران میں وبا پھوٹنے سے لے کر اب تک سب سے بڑی تعداد ہے۔
ایران میں کورونا وائرس سے آٹھ ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ایک لاکھ 67 ہزار سے زائد متاثرین ہیں۔
ایران میں محکمہ صحت کے حکام وبا کی دوسری لہر کے بارے میں خبردار کرتے رہے ہیں، لیکن ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ نئے کیسز میں اضافے کی وجہ زیادہ ٹیسٹنگ ہو سکتی ہے۔
ان حکام میں سے ایک نے بتایا کہ تہران میں سامنے آنے والے 70 فیصد متاثرین وہ تھے جنہوں نے حالیہ دنوں میں تہران سے باہر سفر کیا تھا۔
