Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا ایران میں شادی کی تقریب سے کورونا وائرس پھیلا؟

ایران صدر نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ تقریب کب اور کہاں منعقد ہوئی؟ (فوٹو: اے ایف پی)
ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایک شادی کی تقریب کی وجہ سے ایران میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں دوبارہ اضافہ ہوا، تاہم وبا کی دوسری لہر کے حوالے سے وارننگ کے باوجود انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ معیشت کو کھولے کے بغیر ملک کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سنیچر کو ایرانی صدر نے سرکاری ٹی وی پر کہا کہ ’ایک مقام پر کورونا متاثرین کی تعداد میں ایک شادی کی تقریب کی وجہ سے اضافہ ہوا جس سے لوگوں اور طبی عملے کے لیے مسائل پیدا ہوئے، اور ملکی معیشت اور نظام صحت کو نقصان پہنچا۔‘
تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ تقریب کب اور کہاں منعقد ہوئی؟

 

ایران نے اپریل کے وسط سے لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی کی ہے جس کے بعد حالیہ دنوں میں متاثرین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ جمعرات کو 35 سو سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جو ایران میں وبا پھوٹنے سے لے کر اب تک سب سے بڑی تعداد ہے۔
ایران میں کورونا وائرس سے آٹھ ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ایک لاکھ 67 ہزار سے زائد متاثرین ہیں۔
ایران میں محکمہ صحت کے حکام وبا کی دوسری لہر کے بارے میں خبردار کرتے رہے ہیں، لیکن ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ نئے کیسز میں اضافے کی وجہ زیادہ ٹیسٹنگ ہو سکتی ہے۔
ان حکام میں سے ایک نے بتایا کہ تہران میں سامنے آنے والے 70 فیصد متاثرین وہ تھے جنہوں نے حالیہ دنوں میں تہران سے باہر سفر کیا تھا۔

ایران میں یونیورسٹیز کو ساڑھے تین ماہ کے بعد سنیچر کو کھول دیا گیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ایرانی صدر نے کہا کہ ’ان حالات میں ہمارے پاس کوئی اور چوائس نہیں ہے، کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ ہم نے کام کرنا ہے، ہماری فیکٹریوں کو متحرک ہونا ہے، ہماری دکانوں کو کھلنا ہے، اور ملک میں نقل و حرکت کو جاری رکھنا ہے کیونکہ یہ ضروری ہے۔‘
 واضح رہے کہ ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق یونیورسٹیز کو ساڑھے تین ماہ کے بعد سنیچر کو کھول دیا گیا ہے۔

شیئر: