Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پنجاب کورونا کی دوا کے ٹرائل کا حصہ ہوگا

حکومت پنجاب نے کووڈ 19 کے علاج کے لیے ایکٹیمرا نامی انجکشن کے انسانی تجربے کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ صحت کو اجازت دے دی ہے اور ابتدائی طور پر ایک ہزار مریض اس ٹرائل کا حصہ ہوں گے۔
وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے اس بات کا اعلان منگل کو لاہور میں ایک نیوز کانفرنس میں کیا۔
انہوں نے ایکٹمرا انجکشن کے حوالے سے بتایا کہ اس میں کچھ فوائد نظر آئے تھے جس کی بنیاد پر یہ فیصلہ کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے مقابلے میں بہت بڑا ٹرائل کرنے جا رہے ہیں۔ اس انجیکشن کے استعمال کے لیے ایک خاص معیار ہوتا ہے، صرف اس معیار کے حامل مریضوں کو ہی دیا جائے گا۔
انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اگر اس کے نتائج مثبت آئے تو آگے اس کا استعمال مزید بھی بڑھایا جائے گا۔
اس کے لیے طریقہ کار بنا لیا گیا ہے کہ کون اس کا آرڈر دے سکتا ہے اور کس مریض پر استعمال ہو گا۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے یہ بھی بتایا کہ اس کا غلط استعمال روکنے کے لیے بھی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے۔
افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اکثر ڈاکٹر پیچھا چھڑانے کے لیے لکھ دیتے ہیں کہ یہ ٹیکہ لے آؤ۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے میڈیا کو بھی محکمہ صحت کا ساتھ دینا چاہیے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے اس تصور کی نفی کی کہ یہ ہر مریض کو دیا جا سکتا ہے۔
ایسا بالکل نہیں ہے، اگر معیار کے مطابق نہیں دیا جائے گا تو نقصان کا باعث بنے گا۔

’لاک ڈاؤن نرم کیا گیا تو لوگ سمجھے شاید کورونا چلا گیا ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جہاں کیسز بڑھیں گے وہاں پر لاک ڈاؤن بھی کیا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کیسز بڑھ رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن نرم کیا گیا تو لوگ سمجھے شاید کورونا چلا گیا ہے، وہ کہیں نہیں گیا۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے ہی کہا تھا کہ وائرس بڑھے گا، پنجاب میں آج 1916 کیسز سامنے آئے ہیں۔
ان کے بقول صوبے کے ہسپتالوں میں بیڈز اور وینٹی لیٹرز موجود ہیں۔ لاہور میں کیسزکی تعداد 19 ہزار 229 ہے۔

شیئر: