Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بغیر علامات کے مریض کورونا پھیلانے کا سبب

یہ بات ڈبلیو ایچ او کی ایک سرکردہ ماہر نے پیر کو ایک بریفنگ میں کی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
عالمی ادارہ صحت اپنے اس دعوے سے پیچھے ہٹ گیا ہے جس کے تحت اس نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کے ایسے مریض جن میں علامات ظاہر نہیں ہوتیں ان کے وبا کے پھیلاؤ کا باعث بننے کے امکانات بہت کم ہیں۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق یہ بات ڈبلیو ایچ او کی ایک سرکردہ ماہر ڈاکٹر ماریہ وین کیرکھوو نے پیر کو ایک بریفنگ میں کہی تھی۔
اب ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ بات دو یا تین سڈیز کی بنیاد پر کی تھی اور یہ کہنا ’غلط فہمی‘ پر مبنی تھا کہ کورونا وائرس کے ایسے مریضوں سے وبا کے پھیلاؤ کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں جن میں علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔
’میں ایک سوال کا جواب دے رہی تھی اور اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ یہ ڈبلیو ایچ او کی پالیسی ہے یا کچھ اس سے ملتا جلتا ہے۔‘
ڈاکٹر ماریہ نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کے بغیر علامات والے متاثرین سے وائرس کی منتقلی کے اندازے مختلف ماڈلز سے لگائے جاتے ہیں جو صورتحال کی درست عکاسی نہیں کرتے۔
سائنسدانوں نے اس معاملے پر الجھاؤ ڈالنے پر عالمی ادارہ صحت پر تنقید کرنے میں دیر نہیں کی کیونکہ اس کے پبلک پالیسی پر دور رس مضمرات ہو سکتے ہیں۔
دنیا بھر میں حکومتوں نے بغیر علامات والے متاثرین سے وبا کی منتقلی کو روکنے کے لیے ماسک اور سماجی فاصلے کو اپنایا ہے۔
مختلف سائنسدانوں نے کہا ہے کہ ڈاکٹر ماریہ کے تبصرے سے موجودہ سائنسی تحقیق کی عکاسی نہیں ہوتی۔
ہارورڈ گلوبل ہیلتھ انسٹیٹیوٹ کے سائنسدانوں نے منگل کو کہا کہ وہ مریض جن میں علامات ظاہر نہیں ہوتیں 'ان سے سارس کو2- پھییل سکتا اور وہ پھیلا رہے ہیں، یہ وائرس کورونا وائرس کا موجب بنتا ہے۔‘
ان کے مطابق ’کورونا وائرس کے بنیادی پہلوؤں کے بارے میں سیاق و سباق کے بغیر ابتدائی ڈیٹے کا حوالہ دینے سے عالمی وبا سے نمٹنے والے پالیسی سازوں اور عوام پر بہت منفی اثر پڑ سکتا ہے۔‘

امریکہ میں ساڑھے 19 لاکھ سے زائد متاثرین ہیں اور ایک لاکھ 11 ہزار سے بڑھ گئی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

اپریل میں شائع ہونے والے ایک ریسرچ پیپر میں کہا گیا تھا کہ لوگ علامات ظاہر ہونے سے دو دن پہلے بیماری پھیلانے کا زیادہ باعث بن سکتے ہیں، اور اندازہ لگایا گیا تھا کہ 44 فیصد نئے انفکیشنز ایسے لوگوں سے منتقل ہوتے ہیں جن پر علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔
دوسری طرف امریکی یونیورسٹی جان ہاپکنز کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس سے 71 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہو چکے ہیں اور مرنے والوں کی تعداد چار لاکھ سات ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے ملک امریکہ میں ساڑھے 19 لاکھ سے زائد متاثرین ہیں اور ایک لاکھ 11 ہزار سے بڑھ گئی ہیں۔
چین، امریکہ اور یورپ کے بعد اس وائرس نے ایشیائی ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جبکہ لاطینی امریکہ کے ملک برازیل میں بھی کورونا کے متاثرین کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
 

شیئر: