Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا سے ہائی بی پی مریضوں کو خطرہ

محققین کہتے ہیں ہائی بلڈ پریشر والے افراد ڈاکٹر سے رجوع کیے بغیر دوائیں نہ بدلیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
دنیا بھر میں کہیں کورونا وائرس کےعلاج پر تحقیق ہو رہی ہے، تو کہیں دوسری بیماریوں کے ساتھ اس کے انسانوں پر اثرات کی۔
ایسی ہی ایک حالیہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وہ مریض جن کو ہائی بلڈ پریشر ہوتا ہے ان کے کورونا وائرس سے مرنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، بہ نسبت ان کے جن کو ہائی بلڈ پریشر نہیں ہوتا۔ 
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے جمعے کو یورپین ہارٹ جرنل کی ایک تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ہسپتال لائے گئے و ہ مریض جنہوں نے بلڈ پریشر کی دوا لینا بند کردی تھی ان کے کورونا وائرس سے مرنے کا خطرہ دگنا ہو گیا تھا۔
چین کے زنجنگ ہسپتال میں دل کے ڈاکٹر اور تحقیق کے مصنف فے لی کا کہنا ہے کہ ’ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ ان کو کووڈ ۱۹ سے مرنے کا زیادہ خطرہ ہے۔‘
اس تحقیق کے لیے چین اور آئرلینڈ میں محققین نے چین کے شہر ووہان کے ہوشنشان ہسپتال میں فروری 5 سے مارچ 15 کے درمیان لائے گئے کورونا وائرس کے مریضوں کا معائنہ کیا۔ان میں سے 30 فیصد یعنی 850 مریضوں کو ہائپر ٹینشن یا بلڈ پریشر تھا۔
اس ہسپتال میں 23 سو کووڈ 19 کے مریضوں کے معائنے سے محققین نے یہ بھی پتہ لگایا کہ بلڈ پریشر کی مختلف ادویات کا شرح اموات پر کیا اثر ہے۔
انہوں نے پتا لگایا کہ ادویات کی ایک قسم جنہیں ’راس انہیبیٹرز‘ کہا جاتا ہے، ان کا تعلق کووڈ 19کی بڑھتی شرح اموات سے نہیں۔ 
زی جنگ ہسپتال کے پروفیسر لنگ ٹاؤ کا کہنا تھا کہ ’ہمارے مشورہ ہے مریضوں کو ڈاکٹر سے رجوع کیے بغیر اپنا ہائپر ٹینشن کا علاج بدلنا نہیں چاہیے۔‘

شیئر: